جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی دانستہ اور منصوبے سے کی گئی اسلام آباد پولیس

اسلام آباد کیپٹل پولیس کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، قانون کے تحت فرائض کی انجام دہی جاری رہے گی، ترجمان

(فوٹو فائل)

وفاقی دارالحکومت کی پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں ہنگامہ آرائی باقاعدہ منصوبے سے اور دانستہ طور پر کی گئی تھی۔

ترجمان اسلام آباد کیپٹل پولیس کے مطابق جوڈیشل کمپلیکس اور عدالتی عملے کی سکیورٹی کے دوران اسلام آباد پولیس کے 63 افسران و اہلکار زخمی ہوئے جب کہ شبلی فراز مقدمے میں نامزد ملزم ہیں اور ان کے کردار کا تعین جے آئی ٹی کرے گی۔

یہ خبر بھی پڑھیں: جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی، توہین عدالت کی درخواست پر آئی جی سے رپورٹ طلب


پولیس کے مطابق عدالت کی ایف ایٹ سے جوڈیشل کمپلیکس میں منتقلی شبلی فراز اور ان کی جماعت کے مطالبے پر عمل میں لائی گئی۔پولیس پر مظاہرین کی طرف سے شیلنگ کی گئی اور پیٹرول بم پھینکے گئے۔ مظاہرین نے باقاعدہ منصوبے سے دانستہ طور پر جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیا ۔ہنگامہ آرائی میں ملوث 369 افراد گرفتار کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی؛ عمران خان سمیت 17 رہنماؤں پر دہشت گردی کا مقدمہ درج

ترجمان کے مطابق اسلام آباد پولیس عدالتی احکامات کے تحت اور قانون کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دیتی رہے گی۔مقدمات عدالت میں زیر سماعت اور زیر تفتیش ہیں۔ اسلام آباد کیپٹل پولیس مقدمات میرٹ پر تکمیل تک پہنچائے گی۔اسلام آباد پولیس کے خلاف ایک منصوبے کے تحت بے بنیاد پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔
Load Next Story