طالبان حکومت کو کمزور کرنے کے نتائج افغانستان تک محدود نہیں رہیں گے وزیرخارجہ

عالمی برادری افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہوئے سیاسی اور اقتصادی تعلقات بحال کرے، امیرخان متقی

دو دہائیوں سے افغان معیشت کا دارومدار بیرونی امداد پر ہے،افغان وزیرخارجہ :فوٹو:فائل

افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کو کمزور کرنے کے نتائج افغانستان تک محدود نہیں رہیں گے۔

عرب اخبار کے لیے لکھے گئے کالم میں افغان وزیرخارجہ امیر خان متقی کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت کو کمزور کرنے سے جو انسانی المیہ جنم لے گا اس کے اثرات افغانستان تک محدود نہیں رہیں گے۔

ایسی صورتحال میں سیکورٹی، پناہ گزینوں، معاشی ، صحت اور دیگر شعبوں میں ایسے چینلجز پیدا ہوں گے جو ہمارے پڑوسی ممالک، خطے اور دنیا کے لیے مشکل ہوں گے۔


طالبان وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور دیگرممالک کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ پابندیاں لگانے اور دباؤ ڈالنے سے اختلافات دور نہیں ہوں گے۔ باہمی اعتماد سے ہی مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔ افغانستان ناکام حکومتوں کی تاریخ رکھتا ہے اور عالمی طاقتیں اور مضبوط اتحاد بھی اسے روکنے میں ناکام رہے ہیں۔

امیر متقی نے کہا کہ یہ تلخ حقیقت ہے کہ گزشتہ 2 دہائیوں سے افغان معیشت کا مکمل دارومدار بیرونی امداد پر رہا ہے۔ اب غیر ملکی امداد رکنے کے بعد افغان عوام کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنا ضروری ہے۔ افغانستان میں ترجیحی بنیادوں پر روزگار کے مواقع اور انفرا اسٹرکچر کو بحال اور مکمل کرنا لازمی ہے۔

طالبان وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہوئے سیاسی اور اقتصادی تعلقات بحال کرے۔
Load Next Story