ٹانک میں مظاہرین نے طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف عابد شیرعلی کا علامتی جنازہ نکال دیا
لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی توگومل زام ڈیم سےنیشنل گرڈ کی سپلائی کاٹ دینگے اور پولیومہم بھی نہیں چلانے دیں گے، مقامی عمائدین
22 گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف مشتعل مظاہرین نے سڑکوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیرمملکت عابد شیرعلی کا علامتی جنازہ نکال دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 20 سے 22 گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف گومل، جتاتر اور دیگرعلاقوں کے 80 سے زائد دیہاتوں کے لوگوں نے جنوبی وزیرستان روڈ پر دھرنا دیا اور گرہ بلوچ کےمقام پرٹائرجلا کرشاہراہ کو بند کردیا جب کہ مظاہرین نے وزیرمملکت عابد شیرعلی اور وزیراعلیٰ پرویزخٹک کےعلامتی جنازے بھی نکالے جس کے باعث 5 گھنٹوں تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔
مقامی عمائدین نےاعلان کیاکہ لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی توگومل زام ڈیم سےنیشنل گرڈ کی سپلائی لائن کاٹ دیں گے اور پولیومہم بھی نہیں چلانے دی جائے گی۔ احتجاج کے دوران ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور پولیس حکام نے 5 دن میں لوڈشیڈنگ ختم کرنےکی یقین دہانی کرائی جس پرمظاہرین منتشر ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 20 سے 22 گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف گومل، جتاتر اور دیگرعلاقوں کے 80 سے زائد دیہاتوں کے لوگوں نے جنوبی وزیرستان روڈ پر دھرنا دیا اور گرہ بلوچ کےمقام پرٹائرجلا کرشاہراہ کو بند کردیا جب کہ مظاہرین نے وزیرمملکت عابد شیرعلی اور وزیراعلیٰ پرویزخٹک کےعلامتی جنازے بھی نکالے جس کے باعث 5 گھنٹوں تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔
مقامی عمائدین نےاعلان کیاکہ لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی توگومل زام ڈیم سےنیشنل گرڈ کی سپلائی لائن کاٹ دیں گے اور پولیومہم بھی نہیں چلانے دی جائے گی۔ احتجاج کے دوران ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور پولیس حکام نے 5 دن میں لوڈشیڈنگ ختم کرنےکی یقین دہانی کرائی جس پرمظاہرین منتشر ہوگئے۔