کراچی میں ملکی و غیرملکی جعلی کرنسی نوٹوں کی گردش کا انکشاف
بیشتر جعلی کرنسی نوٹ خصوصی روشنی میں بھی شناخت نہیں کیے جا سکتے، ملزمان
ایس آئی یو پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ شہر میں جعلی کرنسی نوٹ گردش میں ہیں اوربیشتر جعلی کرنسی نوٹ خصوصی روشنی میں بھی شناخت نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
گزشتہ دنوں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے کارروائی کے دوران جعلی کرنسی نوٹ کی بین الصوبائی اسمگلنگ میں ملوث گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش اہم انکشافات کردیے، گرفتار ملزمان نے ابتدائی انٹروگیشن میں بتایا کہ شہرمیں جعلی کرنسی نوٹ گردش میں ہیں اور بیشتر جعلی کرنسی نوٹ خصوصی روشنی میں بھی شناخت نہیں کیے جا سکتے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کا گروہ کئی ممالک کی جعلی کرنسی جس میں ڈالر، سعودی ریال، پاؤنڈز اور درہم کے جعلی کرنسی نوٹ بنا سکتا ہے، جعلی کرنسی نوٹ بنانے کا دھندہ پشاور سے چل رہا ہے، گرفتار ملزمان نے جعلی کرنسی بنانے والے ملزم فیض اللہ کا نام بھی اگل دیا، گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش بتایا کہ ملیر، سرجانی، کورنگی، نارتھ ناظم آباد اور لیاری میں جعلی کرنسی نوٹ فروخت کیے گیے ہیں۔
تفتیشی رپورٹ کے مطابق جعلی کرنسی نوٹ کی خرید و فروخت سوشل میڈیا کے ذریعے بھی کی جاتی ہے، ملزمان کے گروہ میں خواتین بھی شامل ہیں، جعلی کرنسی نوٹ کی ترسیل کیلئے پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کی جاتی ہے، ملزمان ایک لاکھ مالیت کے جعلی نوٹ 35 ہزارروپے میں فروخت کرتے رہے ہیں۔ تفتیش کے دوران ملزمان نے اس گندے دھندے میں ملوث 21 ساتھیوں کے نام بھی بتائے ہیں جس کے بعد اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ نے تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کردیا ہے۔
واضح رہے کہ ایس آئی یو پولیس نے 15 مارچ کوکورنگی بلال کالونی کے قریب کارروائی کرتے ہوئے2 ملزمان عمران خان ولد نور شاہ باز خان اورشہید اللہ خان ولد محمد قدح خان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 3 لاکھ کی جعلی کرنسی اور اسلحہ برآمد کیا تھا۔
گزشتہ دنوں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے کارروائی کے دوران جعلی کرنسی نوٹ کی بین الصوبائی اسمگلنگ میں ملوث گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش اہم انکشافات کردیے، گرفتار ملزمان نے ابتدائی انٹروگیشن میں بتایا کہ شہرمیں جعلی کرنسی نوٹ گردش میں ہیں اور بیشتر جعلی کرنسی نوٹ خصوصی روشنی میں بھی شناخت نہیں کیے جا سکتے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کا گروہ کئی ممالک کی جعلی کرنسی جس میں ڈالر، سعودی ریال، پاؤنڈز اور درہم کے جعلی کرنسی نوٹ بنا سکتا ہے، جعلی کرنسی نوٹ بنانے کا دھندہ پشاور سے چل رہا ہے، گرفتار ملزمان نے جعلی کرنسی بنانے والے ملزم فیض اللہ کا نام بھی اگل دیا، گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش بتایا کہ ملیر، سرجانی، کورنگی، نارتھ ناظم آباد اور لیاری میں جعلی کرنسی نوٹ فروخت کیے گیے ہیں۔
تفتیشی رپورٹ کے مطابق جعلی کرنسی نوٹ کی خرید و فروخت سوشل میڈیا کے ذریعے بھی کی جاتی ہے، ملزمان کے گروہ میں خواتین بھی شامل ہیں، جعلی کرنسی نوٹ کی ترسیل کیلئے پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کی جاتی ہے، ملزمان ایک لاکھ مالیت کے جعلی نوٹ 35 ہزارروپے میں فروخت کرتے رہے ہیں۔ تفتیش کے دوران ملزمان نے اس گندے دھندے میں ملوث 21 ساتھیوں کے نام بھی بتائے ہیں جس کے بعد اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ نے تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کردیا ہے۔
واضح رہے کہ ایس آئی یو پولیس نے 15 مارچ کوکورنگی بلال کالونی کے قریب کارروائی کرتے ہوئے2 ملزمان عمران خان ولد نور شاہ باز خان اورشہید اللہ خان ولد محمد قدح خان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 3 لاکھ کی جعلی کرنسی اور اسلحہ برآمد کیا تھا۔