انتہاپسند یہودیوں نے فلسطینی گھر کو نذرآتش کردیا

فلسطین میں رمضان کا آغاز اسرائیلی تشدد کے اضافے اور فورسز کے ہاتھوں متعدد فلسطینیوں کی ہلاکتوں سے ہوا ہے

نذرآتش کیا گیا فلسطینی گھر کا اندرونی منظر، [فائل فوٹو]

مغربی کنارے کے شہر راماللہ میں انتہاپسند یہودی آبادکاروں نے ایک فلسطینی خاندان کے گھر کو آتش زنی کا نشانہ بنالیا۔

فلسطین میں مقدس مہینے رمضان کا آغاز اسرائیلی تشدد کے اضافے اور فورسز کے ہاتھوں متعدد فلسطینیوں کی ہلاکتوں سے ہوا ہے جس میں مذکورہ بالا واقعہ اسرائیلی جارحیت کا تازہ ترین واقعہ ہے۔


بین الاقوامی میڈیا کے مطابق راماللہ کے علاقے سنیجل میں ایک گھر کو آتش زنی کا نشانہ بنایا گیا جس میں میاں بیوی اور بچے سو رہے تھے۔ انتہا پسند یہودیوں نے رات کے وقت گھر کی کھڑکی توڑی اور آتشی مواد اندر پھینکا۔



فلسطینی وزارت خارجہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں گھر پر آتش زنی کے حملے کا الزام یہودی دہشت گرد عناصر پر عائد کیا ہے۔ واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔ گھر کے مالک اور 4 بچوں کے باپ احمد اوشریح نے بتایا کہ وہ کھڑکی کے ٹوٹنے کی آواز سے بیدار ہوئے اور آگ کے شعلے پھیلنے سے پہلے اپنے چار بچوں اور بیوی کو باہر نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔
Load Next Story