یاسر حسین کی فلم ’جاوید اقبال‘ کا نام تبدیل کرکے ’ککڑی‘ رکھ دیا گیا
فلم ڈائریکٹر ابوعلیحہ کے مطابق ’جاوید اقبال‘ کو ایڈیٹنگ بعد سینسر بورڈ میں دوبارہ جمع کرایا جائے گا
پاکستانی اداکار یاسر حسین کی فلم 'جاوید اقبال' کا نام تبدیل کرکے 'ککڑی' رکھ دیا گیا اور ایڈیٹنگ کے بعد فلم دوبارہ سینسر بورڈ کو جمع کرائی جائے گی۔
فلمساز ابوعلیحہ کی فلم 'جاوید اقبال' کو اپنی ریلیز میں متعدد رکاوٹوں اور التواء کا سامنا ہے لیکن ابوعلیحہ فلم کو بڑی اسکرین پر لانے کیلئے پر عزم ہیں۔
فلم ڈائریکٹر کے مطابق 'جاوید اقبال' کو ایڈیٹنگ کے بعد سینسر بورڈ میں دوبارہ جمع کرایا جائے گا۔
ایکسپریس ٹریبون سے بات چیت کرتے ہوئے ابو علیحہ کا کہنا تھا کہ فلم کا نیا نام 'ککڑی' مرکزی کردار جاوید اقبال کے عرف پر مبنی ہے اور اسے اس کے بیٹھنے کے طریقے پر یہ نام پکارا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے آخری مرتبہ 'جاوید اقبال' کو آزادانہ طور پر ریلیز کرنے کی کوشش کی تھی اور ہمارے پاس کوئی ڈسٹری بیوٹر نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب ہم نے 'ایوری ڈے پکچرز' ڈسٹری بیوٹر سے ہاتھ ملائے ہیں اور اسی کے ذریعے ہم اپنی فلم سینسر بورڈ کو بھیجیں گے۔
فلم 'ککڑی' ایک سیریل کلر جاوید اقبال کے حقیقی کہانی پر مشتمل ہے جس نے 1999 میں لاہور میں 100 بچوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔
فلمساز ابوعلیحہ کی فلم 'جاوید اقبال' کو اپنی ریلیز میں متعدد رکاوٹوں اور التواء کا سامنا ہے لیکن ابوعلیحہ فلم کو بڑی اسکرین پر لانے کیلئے پر عزم ہیں۔
فلم ڈائریکٹر کے مطابق 'جاوید اقبال' کو ایڈیٹنگ کے بعد سینسر بورڈ میں دوبارہ جمع کرایا جائے گا۔
ایکسپریس ٹریبون سے بات چیت کرتے ہوئے ابو علیحہ کا کہنا تھا کہ فلم کا نیا نام 'ککڑی' مرکزی کردار جاوید اقبال کے عرف پر مبنی ہے اور اسے اس کے بیٹھنے کے طریقے پر یہ نام پکارا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے آخری مرتبہ 'جاوید اقبال' کو آزادانہ طور پر ریلیز کرنے کی کوشش کی تھی اور ہمارے پاس کوئی ڈسٹری بیوٹر نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب ہم نے 'ایوری ڈے پکچرز' ڈسٹری بیوٹر سے ہاتھ ملائے ہیں اور اسی کے ذریعے ہم اپنی فلم سینسر بورڈ کو بھیجیں گے۔
فلم 'ککڑی' ایک سیریل کلر جاوید اقبال کے حقیقی کہانی پر مشتمل ہے جس نے 1999 میں لاہور میں 100 بچوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔