سعودی ایران تعلقات کی بحالی چینی صدر کا ولی عہد محمد بن سلمان کو ٹیلی فون
چین کی ثالثی میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان 2016 سے معطل سفارتی تعلقات کی بحالی کیلیے معاہدہ ہوا تھا
چین کے صدر شی جنپنگ نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو ٹیلی فون کیا اور ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی پر ہونے والی پیش رفت اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی ثالثی میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی پر معاہدہ طے پا گیا جس کے تحت دو ماہ کے اندر دونوں ممالک ایک دوسرے کے یہاں 2016 سے بند سفارت خانے کھول لیں گے۔
بیجنگ میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان طے پانے والے اس معاہدے نے عالمی اہمیت حاصل کرلی ہے اور کئی برسوں سے جاری عالمی تنازع کے خاتمے کی امید بندھ گئی ہے۔
اس اہم معاہدے پر عمل درآمد کی رفتار اور پیش رفت سے متعلق چینی صدر شی جنپنگ اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ خبر پڑھیں : ایران اور سعودی عرب کا سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق
دونوں رہنماؤں نے معاہدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے 2 ماہ کے اندر سفارت خانوں کے کھولنے کے عمل پر فالو اپ پر گفتگو کی اور اس میں حائل رکاوٹوں کو جلد از جلد ختم کرنے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر چینی صدر شی جنپنگ نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب اور ایران مذاکرات کے ذریعے اپنے تعلقات کو بہتر سے بہتر بناتے رہیں گے جس سے مشرق وسطیٰ میں امن، استحکام اور ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔
چینی صدر شی جنپنگ نے مزید کہا کہ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور باہمی مفادات کے حصول کے لیے ایک دوسرے کی حمایت کو جاری رکھیں گے اور خطے میں قیام امن کے لیے اپنا اپنا کردار نبھاتے رہیں گے۔
ولی عہد محمد بن سلمان نے چین کے صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے اور امن و استحکام کے لیے برادر ملک کے ساتھ ملک کر کام کرتا رہے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی ثالثی میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی پر معاہدہ طے پا گیا جس کے تحت دو ماہ کے اندر دونوں ممالک ایک دوسرے کے یہاں 2016 سے بند سفارت خانے کھول لیں گے۔
بیجنگ میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان طے پانے والے اس معاہدے نے عالمی اہمیت حاصل کرلی ہے اور کئی برسوں سے جاری عالمی تنازع کے خاتمے کی امید بندھ گئی ہے۔
اس اہم معاہدے پر عمل درآمد کی رفتار اور پیش رفت سے متعلق چینی صدر شی جنپنگ اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ خبر پڑھیں : ایران اور سعودی عرب کا سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق
دونوں رہنماؤں نے معاہدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے 2 ماہ کے اندر سفارت خانوں کے کھولنے کے عمل پر فالو اپ پر گفتگو کی اور اس میں حائل رکاوٹوں کو جلد از جلد ختم کرنے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر چینی صدر شی جنپنگ نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب اور ایران مذاکرات کے ذریعے اپنے تعلقات کو بہتر سے بہتر بناتے رہیں گے جس سے مشرق وسطیٰ میں امن، استحکام اور ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔
چینی صدر شی جنپنگ نے مزید کہا کہ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور باہمی مفادات کے حصول کے لیے ایک دوسرے کی حمایت کو جاری رکھیں گے اور خطے میں قیام امن کے لیے اپنا اپنا کردار نبھاتے رہیں گے۔
ولی عہد محمد بن سلمان نے چین کے صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے اور امن و استحکام کے لیے برادر ملک کے ساتھ ملک کر کام کرتا رہے گا۔