فیٹف کے بعد پاکستان کے نام ایک اور بڑی کامیابی ہائی رسک ممالک سے نام خارج

2018 میں ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل ہونے پر پاکستان کی یورپی منڈیوں تک رسائی کم ہو گئی تھی

یورپی یونین نے پاکستان کو 2018 میں ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل کیا تھا؛ فوٹو: فائل

فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس(FATF) کی طرف سے پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کے بعد اب یورپین کمیشن نے بھی ہائی رِسک ممالک کی فہرست میں سے پاکستان کا نام نکال دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی کمیشن نے ہائی رسک ممالک کی فہرست میں سے پاکستان کا نام خارج کرتے ہوئے پاکستان کی منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات کا اعتراف کیا ہے۔

پاکستان کو اکتوبر 2018 میں یورپی یونین کی ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا جس سے یورپی یونین کے ممالک میں پاکستانی اداروں اور افراد کو قانونی اور مالیاتی لین دین میں رکاوٹیں کھڑی ہوئی تھیں۔




تاہم اب یورپی یونین نے اعلان کیا ہے کہ رکن ممالک کے اداروں کو اب پاکستانی شہریوں اور قانونی اداروں کے ساتھ لین دین کرتے ہوئے "Enhanced Customer Due Diligence" کا اطلاق کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

خیال رہے کہ یورپی یونین ہائی رسک تھرڈ کنٹریز کی فہرست میں ان ممالک کو شامل کرتا ہے جہاں ان کے بقول انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کے اقدامات نہایت ناقص ہیں جس کی وجہ مالی معاونت کے فریم ورک میں اسٹریٹجک خامیاں ہیں۔



وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ٹوئٹر پر یورپی یونین کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اب پاکستانی تاجروں کی مشکلات میں کمی ہوجائے گی۔

گزشتہ برس نومبر میں برطانیہ نے بھی پاکستان کو ایک قانونی دستاویز کے ذریعے 'ہائی رسک ممالک کی فہرست سے نکال دیا تھا جس کا مطلب پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کی کوششوں کو تسلیم کرنا ہے۔
Load Next Story