اسکاٹش حکومت کے نومنتخب سربراہ کی سرکاری رہائش گاہ میں نماز کی ادائیگی
حمزہ یوسف ملک کے سب سے کم عمر اور مغربی یورپ میں کسی حکومت کے پہلے مسلم رہنما ہیں
اسکاٹش حکومت کے نومنتخب سربراہ پاکستانی نژاد حمزہ یوسف کی سرکاری رہائش گاہ میں نماز ادائیگی کی تصاویر وائرل ہوگئی۔
غیرملکی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق 27 مارچ کو اسکاٹ لینڈ کی پارلیمنٹ نے حمزہ یوسف کو نکولا اسٹرجن کی جگہ فرسٹ منسٹر قرار دیا جو ملک کے سب سے کم عمر اور مغربی یورپ میں کسی حکومت کے پہلے مسلم رہنما ہیں۔
بادشاہ کی جانب سے باضابطہ منظوری کے بعد 28 مارچ کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ خیال رہے کہ حمزہ یوسف گلوسگو میں پولک سے رکن اسکاٹش پارلیمنٹ ہیں اور اب وہ اسکاٹس لینڈ کے نئے فرسٹ منسٹر یعنی اسکاٹش حکومت کے سربراہ ہوں گے۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ 37 سالہ حمزہ یوسف نئے منصب پر فائز ہونے کے بعد برطانوی سیاسی جماعت کے پہلے مسلمان اور پاکستانی نژاد لیڈر بن گئے ہیں۔
اس سے قبل وہ وزیر صحت کی حیثیت سے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ وہ محض 26 برس کی عمر میں اسکاٹش پارلیمنٹ کا رکن بنے اور انہیں پارلیمنٹ کا کم عمر ترین رکن کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
پاکستانی نژاد حمزہ یوسف اسکاٹش کابینہ میں وزیر انصاف اور ٹرانسپورٹ بھی رہ چکے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق 27 مارچ کو اسکاٹ لینڈ کی پارلیمنٹ نے حمزہ یوسف کو نکولا اسٹرجن کی جگہ فرسٹ منسٹر قرار دیا جو ملک کے سب سے کم عمر اور مغربی یورپ میں کسی حکومت کے پہلے مسلم رہنما ہیں۔
بادشاہ کی جانب سے باضابطہ منظوری کے بعد 28 مارچ کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ خیال رہے کہ حمزہ یوسف گلوسگو میں پولک سے رکن اسکاٹش پارلیمنٹ ہیں اور اب وہ اسکاٹس لینڈ کے نئے فرسٹ منسٹر یعنی اسکاٹش حکومت کے سربراہ ہوں گے۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ 37 سالہ حمزہ یوسف نئے منصب پر فائز ہونے کے بعد برطانوی سیاسی جماعت کے پہلے مسلمان اور پاکستانی نژاد لیڈر بن گئے ہیں۔
اس سے قبل وہ وزیر صحت کی حیثیت سے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ وہ محض 26 برس کی عمر میں اسکاٹش پارلیمنٹ کا رکن بنے اور انہیں پارلیمنٹ کا کم عمر ترین رکن کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
پاکستانی نژاد حمزہ یوسف اسکاٹش کابینہ میں وزیر انصاف اور ٹرانسپورٹ بھی رہ چکے ہیں۔