امتحانات آؤٹ سورس کرنے کا معاملہچیئرمین تعلیمی بورڈز کو اشتہارجاری کرنے کی ہدایت
امتحانات آؤٹ سورس کرنے کے خلاف پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن اور سپلا نے عدالت جانے کا اعلان کیا ہے
محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات کو آؤٹ سورس کرنے کے لیے چیئرمین بورڈز کو اشتہار جاری کرنے کی ہدایت کردی۔
محکمے کی جانب سے صوبے کے تمام چیئرمین بورڈز کو خط بھجوایا گیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اشتہار تیار کریں، فنانس اور تکنیکی معاملات کے لیے کمیٹی بنائیں اور کوئی ایک بورڈ اس سلسلے میں تمام بورڈز کی رہنمائی و نمائندگی کرے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ امتحانات آؤٹ سورس کرنے کے لیے مشترکہ تجاویز پر مبنی اشتہار تیار کریں جس کے ذریعے بولیاں طلب کی جائیں تاکہ اس سلسلے میں تکنیکی معاملات طے ہوسکیں۔
یہ خط محکمہ کے ایک سیکشن افسرمحمد زبیر کتبار کی جانب سے بدھ کو بھجوایا گیا ہے جس میں ایک روز قبل وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہو کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اجلاس میں تمام بورڈز سے کہا گیا تھا کہ وہ علیحدہ علیحدہ اشتہار جاری نہ کریں بلکہ محکمہ تمام تعلیمی بورڈز کی جانب سے یہ اشتہار خود جاری کرے گا تاہم اب اس معاملے کو واپس تعلیمی بورڈز کے حوالے کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تمام چیئرمین بورڈز آپس میں مشاورت سے فیصلہ کریں کہ کون سا بورڈ یہ مشترکہ اشتہار تیار کرکے تمام بورڈز کی جانب سے جاری کرے گا۔
مزید برآں اشتہار جاری کرنے والا متعلقہ بورڈ ہی ایک کمیٹی بھی تشکیل دے گا جو امتحانات آؤٹ سورس کرنے کے حوالے سے ٹیکنیکل اور فنانشل تجاویز بھی دے گی۔ کمیٹی میں تمام چیئرمین بورڈز کے علاوہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز، فنانس، ایس اینڈ جی اے ڈی اور لاء ڈپارٹمنٹ کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔
جاری کیے گئے خط کے مطابق تمام چیئرمین بورڈز کو یہ آزادی حاصل ہوگی کہ وہ ابتدا میں صرف " ای مارکنگ" کا مرحلہ ہی آؤٹ سورس کریں یا پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر کچھ امتحانی مراکز کے امتحانات بھی آؤٹ سورس کریں ۔
یاد رہے کہ ایک جانب بغیر کسی قانون سازی کے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز سندھ میں میٹرک اورانٹر کے امتحانات کو آؤٹ سورس کرنے کی تیاری کررہا ہے جبکہ دوسری جانب اس فیصلے کے خلاف سندھ پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن اور سندھ پروفیسر اینڈ لیکچرر ایسوسی ایشن (سپلا) نے وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے عدالت جانے کا اعلان کردیا ہے ۔
محکمے کی جانب سے صوبے کے تمام چیئرمین بورڈز کو خط بھجوایا گیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اشتہار تیار کریں، فنانس اور تکنیکی معاملات کے لیے کمیٹی بنائیں اور کوئی ایک بورڈ اس سلسلے میں تمام بورڈز کی رہنمائی و نمائندگی کرے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ امتحانات آؤٹ سورس کرنے کے لیے مشترکہ تجاویز پر مبنی اشتہار تیار کریں جس کے ذریعے بولیاں طلب کی جائیں تاکہ اس سلسلے میں تکنیکی معاملات طے ہوسکیں۔
یہ خط محکمہ کے ایک سیکشن افسرمحمد زبیر کتبار کی جانب سے بدھ کو بھجوایا گیا ہے جس میں ایک روز قبل وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہو کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اجلاس میں تمام بورڈز سے کہا گیا تھا کہ وہ علیحدہ علیحدہ اشتہار جاری نہ کریں بلکہ محکمہ تمام تعلیمی بورڈز کی جانب سے یہ اشتہار خود جاری کرے گا تاہم اب اس معاملے کو واپس تعلیمی بورڈز کے حوالے کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تمام چیئرمین بورڈز آپس میں مشاورت سے فیصلہ کریں کہ کون سا بورڈ یہ مشترکہ اشتہار تیار کرکے تمام بورڈز کی جانب سے جاری کرے گا۔
مزید برآں اشتہار جاری کرنے والا متعلقہ بورڈ ہی ایک کمیٹی بھی تشکیل دے گا جو امتحانات آؤٹ سورس کرنے کے حوالے سے ٹیکنیکل اور فنانشل تجاویز بھی دے گی۔ کمیٹی میں تمام چیئرمین بورڈز کے علاوہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز، فنانس، ایس اینڈ جی اے ڈی اور لاء ڈپارٹمنٹ کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔
جاری کیے گئے خط کے مطابق تمام چیئرمین بورڈز کو یہ آزادی حاصل ہوگی کہ وہ ابتدا میں صرف " ای مارکنگ" کا مرحلہ ہی آؤٹ سورس کریں یا پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر کچھ امتحانی مراکز کے امتحانات بھی آؤٹ سورس کریں ۔
یاد رہے کہ ایک جانب بغیر کسی قانون سازی کے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز سندھ میں میٹرک اورانٹر کے امتحانات کو آؤٹ سورس کرنے کی تیاری کررہا ہے جبکہ دوسری جانب اس فیصلے کے خلاف سندھ پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن اور سندھ پروفیسر اینڈ لیکچرر ایسوسی ایشن (سپلا) نے وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے عدالت جانے کا اعلان کردیا ہے ۔