پیمرا کا پی بی اے سے سرچارج کا مطالبہ آرڈیننس کیخلاف ہے سپریم کورٹ
پیمرا کو اس طرح کے سرچارج وصول کرنے کا اختیار نہیں ہے، تین رکنی بینچ کا تحریری فیصلہ جاری
سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسی ایشن (پی بی اے) کیخلاف پیمرا کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پیمرا کی پی بی اے کے خلاف درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف پیمرا کی درخواست خارج کردی۔
تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ پیمرا آرڈیننس 2002 کے تحت سالانہ فیس کی تاخیر سے اداٸیگی پر سرچارج لگانے اور وصول کرنے کا اختیار نہیں ہے، پیمرا ریگولیشن کے تحت سرچارج کا مطالبہ 2002 کے آرڈیننس کے خلاف ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کی جانب سے جاری تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پیمرا کو اس طرح کے سرچارج وصول کرنے کا کوٸی اختیار نہیں ہے، ہاٸی کورٹ کے فیصلے میں مداخلت کی کوٸی معقول وجہ نظر نہیں آٸی۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پیمرا کی پی بی اے کے خلاف درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف پیمرا کی درخواست خارج کردی۔
تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ پیمرا آرڈیننس 2002 کے تحت سالانہ فیس کی تاخیر سے اداٸیگی پر سرچارج لگانے اور وصول کرنے کا اختیار نہیں ہے، پیمرا ریگولیشن کے تحت سرچارج کا مطالبہ 2002 کے آرڈیننس کے خلاف ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کی جانب سے جاری تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پیمرا کو اس طرح کے سرچارج وصول کرنے کا کوٸی اختیار نہیں ہے، ہاٸی کورٹ کے فیصلے میں مداخلت کی کوٸی معقول وجہ نظر نہیں آٸی۔