لکی مروت تھانہ صدر پر دہشتگردوں کا حملہ ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار شہید
پیروالا موڑ کے قریب ڈی ایس پی اقبال مومند کی بکتربند گاڑی کو دہشتگردوں نے بارودی مواد سے اڑایا، پولیس ذرائع
تھانہ صدر اور ایک پولیس وین پر دہشتگردوں کے حملے میں ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار شہید جب کہ 6 زخمی ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ضلع لکی مروت کے تھانہ صدر اور ایک پولیس وین پر دہشتگردوں نے جدید اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار شہید اور 6 زخمی ہو گئے جب کہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے دہشتگرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ صدر پر دہشتگردوں کی فائرنگ سے 5 پولیس اہلکار فاروق شاہ، امانت اللہ، اصغر علی، گل تیاز اور عارف حملے میں زخمی ہوئے۔
حملے کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی لکی اقبال مومند معہ پولیس نفری کے تھانہ صدر کی طرف روانہ ہوئے تو راستے میں پیروالا موڑ کے قریب ڈی ایس پی کی بکتربند گاڑی کو دہشتگردوں نے بارودی مواد سے اڑایا، بارودی مواد چھوٹے پل کے نیچے نصب کیا گیا تھا، پل تباہ ہونے سے تھانہ صدر کا شہر سے زمینی راستہ بھی منقطع ہو گیا۔
دہشتگردوں کی جانب سے حملے کے نتیجے میں ڈی ایس پی لکی اقبال مومند، وقار، علی مرجان اور کرامت اللہ چاروں موقع پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے جبکہ بکتربند کا ڈارئیور سردار علی زخمی ہے، پولیس نے موقع پر پہنچ کر 6 زخمی اہلکاروں کو فوری طبی امداد کیلیے لکی سٹی اسپتال روانہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ لکی مروت میں عسکریت پسندوں کے حملے کے نتیجے میں ڈی ایس پی سمیت 4 پولیس اہلکاروں کی شہادت پر دل دکھی اور رنجیدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے پولیس افسران اور جوانوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ اللہ تعالی شہداء کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا کرے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ضلع لکی مروت کے تھانہ صدر اور ایک پولیس وین پر دہشتگردوں نے جدید اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار شہید اور 6 زخمی ہو گئے جب کہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے دہشتگرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ صدر پر دہشتگردوں کی فائرنگ سے 5 پولیس اہلکار فاروق شاہ، امانت اللہ، اصغر علی، گل تیاز اور عارف حملے میں زخمی ہوئے۔
حملے کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی لکی اقبال مومند معہ پولیس نفری کے تھانہ صدر کی طرف روانہ ہوئے تو راستے میں پیروالا موڑ کے قریب ڈی ایس پی کی بکتربند گاڑی کو دہشتگردوں نے بارودی مواد سے اڑایا، بارودی مواد چھوٹے پل کے نیچے نصب کیا گیا تھا، پل تباہ ہونے سے تھانہ صدر کا شہر سے زمینی راستہ بھی منقطع ہو گیا۔
دہشتگردوں کی جانب سے حملے کے نتیجے میں ڈی ایس پی لکی اقبال مومند، وقار، علی مرجان اور کرامت اللہ چاروں موقع پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے جبکہ بکتربند کا ڈارئیور سردار علی زخمی ہے، پولیس نے موقع پر پہنچ کر 6 زخمی اہلکاروں کو فوری طبی امداد کیلیے لکی سٹی اسپتال روانہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ لکی مروت میں عسکریت پسندوں کے حملے کے نتیجے میں ڈی ایس پی سمیت 4 پولیس اہلکاروں کی شہادت پر دل دکھی اور رنجیدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے پولیس افسران اور جوانوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ اللہ تعالی شہداء کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا کرے۔