جعلی ڈاکٹر بن کر مریضوں کو لوٹنے والی خاتون گرفتار

ملزمہ مریضوں کو بے ہوشی کا انجکشن لگا کر موبائل فونز اور زیورات وغیرہ چوری کرتی تھی۔

ملزمہ مریضوں کو بے ہوشی کا انجکشن لگا کر موبائل فونز اور زیورات وغیرہ چوری کرتی تھی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے جعلی ڈاکٹر بن کر مریضوں کو لوٹنے کے مقدمے میں ملزمہ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت کے روبرو جعلی ڈاکٹر بن کر مریضوں کو لوٹنے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

پولیس نے گرفتار ملزمہ رقیہ کنول کو عدالت میں پیش کیا۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمہ ڈاکٹر کے لباس میں سول اسپتال میں داخل ہوکر وارداتیں کرتی تھی۔ مریضوں کو بے ہوشی کی دوا لگا کر موبائل فونز اور زیورات وغیرہ چوری کرتی تھی۔ اسپتال کے مختلف وارڈز میں موجود مریضوں کو اپنا نشانہ بناتی تھی۔


عدالت نے ملزمہ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور 11 اپریل تک تفتیشی افسر کو مقدمے چالان پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ پولیس کے مطابق ملزمہ کو تھانہ عیدگاہ تھانے کی حدود سول ہسپتال کراچی سے گرفتار کیا گیا۔

جعلی ڈاکٹر بن کر مریضوں کی زندگی سے کھیلنے کے واقعے نے سول اسپتال انتظامیہ کی سیکیورٹی پر کئی سوال اٹھا دیئے ، جعلی لیڈی ڈاکٹر نے ایک مریضہ کو بے ہوشی کا انجکشن لگا کر اس کا موبائل فون اور طلائی بندے چوری کرلیے تھے ، پولیس نے مریضہ کے شوہر کی مدعیت میں جعلی ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

ملزمہ اسپتال میں زیر علاج خواتین کو بے ہوشی کا انجکشن لگا کر ان کے موبائل فونز اور زیورات وغیرہ چوری کرتی تھی ۔ ملزمہ نے نرسنگ کا کورس کیا ہوا ہے اور اس کا آبائی تعلق سکھر سے ہے تاہم وہ کورنگی کی رہائشی ہے۔

ملزمہ کی گرفتاری مریضہ کی قیمتی اشیا غائب ہونے کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے عمل میں لائی گئی۔
Load Next Story