کراچی سٹی کورٹ سے راہداری ضمانت منظوری حسان نیازی کو رہا کردیا گیا
عدالت نے توڑپھوڑ، جلاؤگھیراؤ اور ظل شاہ قتل کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا،ملزمان کو ایک ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانیکا حکم
کراچی سٹی کورٹ نے حسان نیازی کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کردیا، حسان نیازی کارکنوں کے ہمراہ روانہ ہوگئے، لاہور میں بھی اے ٹی سی نے توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ اور ظل شاہ قتل کیس میں حسان نیازی سمیت دیگر ملزمان کی ضمانتیں منظور کرلیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں اے ٹی سی نے مقدمے میں ملوث ملزم پی ٹی آئی رہنما حسان نیازی، راجا شکیل، محسن شاہ، اشتیاق احمد، جہانزیب اور عمیر فرید کی بعد از گرفتاری ضمانتوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا جس میں عدالت نے ملزمان کی ضمانتیں منظور کرنے کا حکم دیا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے فیصلے میں کہا ہے کہ مقتول ظل شاہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ دیکھیے۔ اس ملزم کی 7 بج کر 12 منٹ پر موت ہوئی، آپ لوگوں نے کیسے اندازہ لگایا کہ ساڑھے 4 بجے وہ مر گیا؟ عدالت نے ملزمان کو ایک ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
حسان نیازی کے والد حفیظ اللہ نیازی کا مقدمہ کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد
دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نے حسان نیازی کے والد حفیظ اللہ نیازی کا مقدمہ کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کردی۔
جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو پی ٹی آئی رہنما اور عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کے والد حفیظ اللہ نیازی کی مقدمہ کالعدم قرار دینے کے لیے درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے حسان نیازی کو مقدمے سے ڈسچارج کیا ہے۔ حسان نیازی کیخلاف مقدمہ اب بھی برقرار رہے۔ پولیس نے حسان نیازی کو رہا نہیں کیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواست ناقابل سماعت ہے، واپس لے لیں یا پھر ہم مسترد کردیتے ہیں۔ عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ حسان نیازی کو متعلقہ عدالت نے کیس سے ڈسچارج کردیا ہے۔ ملزم کے کیس سے ڈسچارج ہونے پر مقدمہ کالعدم قرار دینے کی درخواست پر کارروائی نہیں ہوسکتی۔
جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیے کہ درخواستگزار کو چاہیے کہ پولیس کیخلاف حبس بے جا کی نئی درخواست دائر کرسکتا ہے۔ دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ حسان نیازی کیخلاف مقدمہ ختم کیا جائے۔ سندھ پولیس سے مقدمات کی تفصیل طلب کی جائے۔ ایم پی او کے تحت گرفتار نہ کیا جائے۔ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کہ ایک مقدمہ کی زائد ایف آئی آر درج نہیں ہوسکتی۔
حسان نیاز کو کراچی سے رہا کردیا گیا
دریں اثنا حسان نیازی کو کراچی سٹی کورٹ میں پیش کیا گیا جہاں انہیں عدالت نے ان کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا بعد ازاں حسان نیازی کارکنوں کے جلوس کے ساتھ عدالت سے روانہ ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں اے ٹی سی نے مقدمے میں ملوث ملزم پی ٹی آئی رہنما حسان نیازی، راجا شکیل، محسن شاہ، اشتیاق احمد، جہانزیب اور عمیر فرید کی بعد از گرفتاری ضمانتوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا جس میں عدالت نے ملزمان کی ضمانتیں منظور کرنے کا حکم دیا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے فیصلے میں کہا ہے کہ مقتول ظل شاہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ دیکھیے۔ اس ملزم کی 7 بج کر 12 منٹ پر موت ہوئی، آپ لوگوں نے کیسے اندازہ لگایا کہ ساڑھے 4 بجے وہ مر گیا؟ عدالت نے ملزمان کو ایک ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
حسان نیازی کے والد حفیظ اللہ نیازی کا مقدمہ کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد
دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نے حسان نیازی کے والد حفیظ اللہ نیازی کا مقدمہ کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کردی۔
جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو پی ٹی آئی رہنما اور عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کے والد حفیظ اللہ نیازی کی مقدمہ کالعدم قرار دینے کے لیے درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے حسان نیازی کو مقدمے سے ڈسچارج کیا ہے۔ حسان نیازی کیخلاف مقدمہ اب بھی برقرار رہے۔ پولیس نے حسان نیازی کو رہا نہیں کیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواست ناقابل سماعت ہے، واپس لے لیں یا پھر ہم مسترد کردیتے ہیں۔ عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ حسان نیازی کو متعلقہ عدالت نے کیس سے ڈسچارج کردیا ہے۔ ملزم کے کیس سے ڈسچارج ہونے پر مقدمہ کالعدم قرار دینے کی درخواست پر کارروائی نہیں ہوسکتی۔
جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیے کہ درخواستگزار کو چاہیے کہ پولیس کیخلاف حبس بے جا کی نئی درخواست دائر کرسکتا ہے۔ دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ حسان نیازی کیخلاف مقدمہ ختم کیا جائے۔ سندھ پولیس سے مقدمات کی تفصیل طلب کی جائے۔ ایم پی او کے تحت گرفتار نہ کیا جائے۔ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کہ ایک مقدمہ کی زائد ایف آئی آر درج نہیں ہوسکتی۔
حسان نیاز کو کراچی سے رہا کردیا گیا
دریں اثنا حسان نیازی کو کراچی سٹی کورٹ میں پیش کیا گیا جہاں انہیں عدالت نے ان کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا بعد ازاں حسان نیازی کارکنوں کے جلوس کے ساتھ عدالت سے روانہ ہوگئے۔