لاہور ہائی کورٹ میں مردہ خوری پر خاطر خواہ قانون سازی نہ ہونے کے خلاف درخواست دائر
دونوں بھائیوں کو فی مردہ صرف 4 دن کی سزا دی گئی ، کیا یہ سزا اس گھناؤنے جرم کے لئے کافی ہے، درخواست گزار کا موقف
گزشتہ روز بھکر میں دو بھائیوں کی جانب سے مردہ خوری کے واقعات منظر عام پر آنے کے بعد اس گھناؤنے فعل کے سدباب کے لئے خاطر خواہ قانون سازی نہ ہونے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2011 میں بھکر کے دو بھائیوں نے 150 انسانی مردے کھانے کا اعتراف کیا تھا تاہم انہیں مناسب قانون سازی نہ ہونے پر صرف فی مردہ 4 دن کی سزا دی گئی ، کیا یہ سزا اس گھناؤنے جرم کے لئے کافی ہے، درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ واقعے کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اس درخواست کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے، درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد عدالت عالیہ نے وزارت داخلہ، قانون اور اسلامی نظریاتی کونسل کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ بھکر کے دو بھائیوں کو 2011 میں مردہ خوری پر سزا ہوئی تھی تاہم سزا پوری کرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر اس قبیح فعل کے مرتکب پائے گئے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2011 میں بھکر کے دو بھائیوں نے 150 انسانی مردے کھانے کا اعتراف کیا تھا تاہم انہیں مناسب قانون سازی نہ ہونے پر صرف فی مردہ 4 دن کی سزا دی گئی ، کیا یہ سزا اس گھناؤنے جرم کے لئے کافی ہے، درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ واقعے کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اس درخواست کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے، درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد عدالت عالیہ نے وزارت داخلہ، قانون اور اسلامی نظریاتی کونسل کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ بھکر کے دو بھائیوں کو 2011 میں مردہ خوری پر سزا ہوئی تھی تاہم سزا پوری کرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر اس قبیح فعل کے مرتکب پائے گئے ہیں۔