نئی قومی اسپورٹس پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری فیڈریشنز پر نئی پابندیاں
70 سال یا اس سے زیادہ عمر والا الیکشن لڑنے کا اہل نہیں ہوگا، اعلامیہ
وزیراعظم کی منظوری کے بعد پاکستان میں نئی اسپورٹس پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری ہوگیا، جو 2022 سے 2027 تک لاگو ہوگی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اولمپک چارٹر کے تحت پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی آزدانہ حیثیت برقرار رہے گی جبکہ نئی اسپورٹس پالیسی میں پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن (پی او اے) عہدیداروں کے لیے مدت کی کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
پی او اے انٹرنیشنل مقابلوں میں کھلاڑیوں کی شرکت کو یقنی بنانے میں پہلے کی طرح اپنا کردار ادا کرتی رہے گی تاہم نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کے صددو، سیکرٹری، خزانچی کی مدت دوٹرم تک محدود کردیا گیا ہے، 4 سال پر مشتمل ٹرم کو اب کم کرکے 3 سال کردیا گیا ہے۔
عہدیدار پر عمر کی پابندی بھی لوگو کرتےہوئے واضح کیا گیا ہے کہ 70 سال یا اس سے زیادہ عمر والا الیکشن لڑنے کا اہل نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: فیفا نے انڈونیشیا سے انڈر 20 ورلڈکپ کی میزبانی واپس لے لی
اسپورٹس پالیسی کے تحت قومی فیڈریشنز کے انتخابات کی شفافیت کے لیے آزادانہ الیکشن کمشن تشکیل دیا جائے گا۔ اسپورٹس بورڈ باہمی رضامندی سے تنازعات کے حل کے لیے ایڈجیڈیکیٹرز پینل بنائے گا جبکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہم آہنگی یقین بنانے کے لیے نیشنل اسپورٹس کونسل بنے گی۔
پی ایس بی، صوبائی اسپورٹس بورڈز گرانٹس فراہمی، انفراسٹرکچر اور ڈویلپمنٹ کے ذمہ دار ہوں گے، خؤاتین اور ٹرانس جینڈرز کے کھیلوں کے فروغ پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔خواتین کی کھیلوں کی تنظمیوں میں نمائندگی کے ساتھ ان کی بین الاقوامی کھلیوں میں بھی شمولیت میں اضافہ کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اولمپک چارٹر کے تحت پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی آزدانہ حیثیت برقرار رہے گی جبکہ نئی اسپورٹس پالیسی میں پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن (پی او اے) عہدیداروں کے لیے مدت کی کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
پی او اے انٹرنیشنل مقابلوں میں کھلاڑیوں کی شرکت کو یقنی بنانے میں پہلے کی طرح اپنا کردار ادا کرتی رہے گی تاہم نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کے صددو، سیکرٹری، خزانچی کی مدت دوٹرم تک محدود کردیا گیا ہے، 4 سال پر مشتمل ٹرم کو اب کم کرکے 3 سال کردیا گیا ہے۔
عہدیدار پر عمر کی پابندی بھی لوگو کرتےہوئے واضح کیا گیا ہے کہ 70 سال یا اس سے زیادہ عمر والا الیکشن لڑنے کا اہل نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: فیفا نے انڈونیشیا سے انڈر 20 ورلڈکپ کی میزبانی واپس لے لی
اسپورٹس پالیسی کے تحت قومی فیڈریشنز کے انتخابات کی شفافیت کے لیے آزادانہ الیکشن کمشن تشکیل دیا جائے گا۔ اسپورٹس بورڈ باہمی رضامندی سے تنازعات کے حل کے لیے ایڈجیڈیکیٹرز پینل بنائے گا جبکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہم آہنگی یقین بنانے کے لیے نیشنل اسپورٹس کونسل بنے گی۔
پی ایس بی، صوبائی اسپورٹس بورڈز گرانٹس فراہمی، انفراسٹرکچر اور ڈویلپمنٹ کے ذمہ دار ہوں گے، خؤاتین اور ٹرانس جینڈرز کے کھیلوں کے فروغ پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔خواتین کی کھیلوں کی تنظمیوں میں نمائندگی کے ساتھ ان کی بین الاقوامی کھلیوں میں بھی شمولیت میں اضافہ کیا جائے گا۔