مفتی عبدالقیوم کے قتل میں ملوث پولیس اہلکار گرفتار
ملزم اہلکار نے زمین کے تنازعے پر اجرتی قاتلوں سے مفتی کو قتل کرایا تھا
مفتی عبدالقیوم کو قتل کرانے والے ملزم پولیس اہلکار کو سی ٹی ڈی پولیس نے گرفتار کرلیا ۔
ملزم اہلکار نے زمین کے تنازعے پر اجرتی قاتلوں سے مفتی کو قتل کرایا تھا۔ اجرتی قاتل پہلے ہی گرفتار ہوچکے ہیں ۔
تفصیلات کےمطابق 21 مارچ کو گلستان جوہر کے علاقے بلاک 9 میں مفتی عبدالقیوم کو گھر کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان علی اکبراور تنویر نے قتل کردیا تھا ۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل میں ملوث 2 اجرتی قاتل گرفتار
واقعے کے چند دنوں بعد گلستان جوہر پولیس نے مفتی کے قتل میں ملوث 2 اجرتی قاتلوں کو گرفتار کرکے آلہ قتل پسٹل برآمد کی تھی ، برآمد ہونے والی پسٹل اور جائے وقوعہ سے ملنے والے خول آپس میں میچ کرگئے
ملزمان نےدوران تفتیش انکشاف کیا انھوں نے مفتی عبدالقیوم کو پولیس اہلکار محمد عتیق کے کہنے پر قتل کیا تھا اور مفتی کو ریکی کرنے کے بعد قتل کیا تھا
مفتی کے قتل کی سپاری پولیس اہلکار محمدعتیق سے لی تھی ، سی ٹی ڈی پولیس نے ٹیکنیکل بنیاد پر ملزم محمد عتیق کے موبائل فون کا ڈیٹا اور لوکیشن حاصل کرکے اسے گرفتار کرلیا
ذرائع کے مطابق ملزم نے گرفتاری کے بعد انکشاف کیا وہ سندھ پولیس کا جوان ہے اور آج کل حساس ڈیپارٹمنٹ میں اس کی پوسٹنگ ہے ، مفتی کو زمین کے تنازعے پر اجرتی قاتلوں سے قتل کرایا ہے واردات کو اس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے لائیو دیکھا تھا ۔
ملزم عتیق واردات کے بعد محکمے سے چھٹیاں لیکر فرار ہوگیا تھا اور اجرتی قاتلوں کی گرفتاری کے بعد ملک سے فرار ہونے کی کوشش بھی کر رہا تھا ،
ملزم انتہائی ہوشیار اور چالاک ہے ملزم سے مزید تفتیش کی جارہی ہے ، گرفتار اجرتی قاتل تنویر اور علی اکبر ایک سیاسی جماعت کے لیے بھی کام کرتے تھے اور ان کے کہنے پر سپاری لیکر کسی کوبھی قتل کردیتے تھے اس سلسلے میں پولیس ہر پہلو سے تفتیش کر رہی ہے۔
ملزم اہلکار نے زمین کے تنازعے پر اجرتی قاتلوں سے مفتی کو قتل کرایا تھا۔ اجرتی قاتل پہلے ہی گرفتار ہوچکے ہیں ۔
تفصیلات کےمطابق 21 مارچ کو گلستان جوہر کے علاقے بلاک 9 میں مفتی عبدالقیوم کو گھر کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان علی اکبراور تنویر نے قتل کردیا تھا ۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل میں ملوث 2 اجرتی قاتل گرفتار
واقعے کے چند دنوں بعد گلستان جوہر پولیس نے مفتی کے قتل میں ملوث 2 اجرتی قاتلوں کو گرفتار کرکے آلہ قتل پسٹل برآمد کی تھی ، برآمد ہونے والی پسٹل اور جائے وقوعہ سے ملنے والے خول آپس میں میچ کرگئے
ملزمان نےدوران تفتیش انکشاف کیا انھوں نے مفتی عبدالقیوم کو پولیس اہلکار محمد عتیق کے کہنے پر قتل کیا تھا اور مفتی کو ریکی کرنے کے بعد قتل کیا تھا
مفتی کے قتل کی سپاری پولیس اہلکار محمدعتیق سے لی تھی ، سی ٹی ڈی پولیس نے ٹیکنیکل بنیاد پر ملزم محمد عتیق کے موبائل فون کا ڈیٹا اور لوکیشن حاصل کرکے اسے گرفتار کرلیا
ذرائع کے مطابق ملزم نے گرفتاری کے بعد انکشاف کیا وہ سندھ پولیس کا جوان ہے اور آج کل حساس ڈیپارٹمنٹ میں اس کی پوسٹنگ ہے ، مفتی کو زمین کے تنازعے پر اجرتی قاتلوں سے قتل کرایا ہے واردات کو اس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے لائیو دیکھا تھا ۔
ملزم عتیق واردات کے بعد محکمے سے چھٹیاں لیکر فرار ہوگیا تھا اور اجرتی قاتلوں کی گرفتاری کے بعد ملک سے فرار ہونے کی کوشش بھی کر رہا تھا ،
ملزم انتہائی ہوشیار اور چالاک ہے ملزم سے مزید تفتیش کی جارہی ہے ، گرفتار اجرتی قاتل تنویر اور علی اکبر ایک سیاسی جماعت کے لیے بھی کام کرتے تھے اور ان کے کہنے پر سپاری لیکر کسی کوبھی قتل کردیتے تھے اس سلسلے میں پولیس ہر پہلو سے تفتیش کر رہی ہے۔