معین اختر کی تیسری برسی 22 اپریل کو منائی جائے گی
پاکستان کے علاوہ بھارت میں بھی پرستاروں نے محافل سجانے کی تیاریاں شروع کردیں.
لیجنڈ اداکار معین اخترکی تیسری برسی22اپریل کومنائی جائے گی ۔معین اخترکی برسی کے حوالے سے پروگرامزکی ریکارڈنگز کا آغاز ہو گیا، پاکستان کی طرح بھارت میں بھی ان کے پرستارمحافل سجانے کی تیاریاں کررہے ہیں۔
مختلف پرائیوٹ پروڈکشنزنے مرحوم کوٹریبیوٹ پیش کرنے کے لیے ڈراموں اورتھیٹرزکی تیاری شروع کردی جو21 اور 22اپریل کوکراچی سمیت پاکستان کے مختلف شہروں میں پیش کیے جائینگے ۔معین اخترنے اپنے کئیرئیر کا آغاز 1966میں یوم دفاع کی تقریب سے کیاجس کے بعدانھوں نے کئی لازوال ٹی وی ڈراموں ،فلموں اور اسٹیج شوز میں کام کیا۔معین اخترپاکستان کے ان چند فنکاروں میں شمارکیے جاتے ہیں جنھوں نے اردو ، پنجابی، سندھی،پشتو، گجراتی، بنگالی ، انگریزی سمیت کئی زبانوں میں کام کیا،ان کے مقبول ترین ڈراموں میں روزی، ہاف پلیٹ،آخری گھنٹی،مکان نمبر47،آنگن ٹیڑھا،سچ مچِ،عیدٹرین، جب کہ اسٹیج ڈراموں میں بڈھا گھر پہ ہیِ، یس سرنوسر' شامل ہیں۔
معین اخترکوان کی بہترین اداکاری پرحکومت پاکستان نے تمغہ حسن کارکردگی سمیت کئی اعزازت سے نوازا۔ بھارتی اداکاردلیپ کماربھی شامل ہیں دلیپ کمارکاکہناہے کہ معین اخترکے جانے سے صرف پاکستان کانقصان نہیں ہوابلکہ ایک عہدکاخاتمہ ہواہے وہ اپنی ذات میں انجمن تھے انکاخلاکبھی پرنہیں ہواسکتا۔جب بھی اپریل آتاہے تومعین بہت یادآتاہے ۔سینئرڈرامہ نگار انور مقصود کاکہناہے کہ میں آج کوئی کھیل لکھنے بیٹھتاہوں توکچھ دیر کے لیے قلم ٹھرجاتاہے کیونکہ میرے کھیل کا ہیرو توجا چکاہے معین اخترکے جانے کے بعدمیں بہت عرصے تک خود کونہیں سنبھال پایاتھااورآج بھی کچھ ایساہی حال ہے ۔
مختلف پرائیوٹ پروڈکشنزنے مرحوم کوٹریبیوٹ پیش کرنے کے لیے ڈراموں اورتھیٹرزکی تیاری شروع کردی جو21 اور 22اپریل کوکراچی سمیت پاکستان کے مختلف شہروں میں پیش کیے جائینگے ۔معین اخترنے اپنے کئیرئیر کا آغاز 1966میں یوم دفاع کی تقریب سے کیاجس کے بعدانھوں نے کئی لازوال ٹی وی ڈراموں ،فلموں اور اسٹیج شوز میں کام کیا۔معین اخترپاکستان کے ان چند فنکاروں میں شمارکیے جاتے ہیں جنھوں نے اردو ، پنجابی، سندھی،پشتو، گجراتی، بنگالی ، انگریزی سمیت کئی زبانوں میں کام کیا،ان کے مقبول ترین ڈراموں میں روزی، ہاف پلیٹ،آخری گھنٹی،مکان نمبر47،آنگن ٹیڑھا،سچ مچِ،عیدٹرین، جب کہ اسٹیج ڈراموں میں بڈھا گھر پہ ہیِ، یس سرنوسر' شامل ہیں۔
معین اخترکوان کی بہترین اداکاری پرحکومت پاکستان نے تمغہ حسن کارکردگی سمیت کئی اعزازت سے نوازا۔ بھارتی اداکاردلیپ کماربھی شامل ہیں دلیپ کمارکاکہناہے کہ معین اخترکے جانے سے صرف پاکستان کانقصان نہیں ہوابلکہ ایک عہدکاخاتمہ ہواہے وہ اپنی ذات میں انجمن تھے انکاخلاکبھی پرنہیں ہواسکتا۔جب بھی اپریل آتاہے تومعین بہت یادآتاہے ۔سینئرڈرامہ نگار انور مقصود کاکہناہے کہ میں آج کوئی کھیل لکھنے بیٹھتاہوں توکچھ دیر کے لیے قلم ٹھرجاتاہے کیونکہ میرے کھیل کا ہیرو توجا چکاہے معین اخترکے جانے کے بعدمیں بہت عرصے تک خود کونہیں سنبھال پایاتھااورآج بھی کچھ ایساہی حال ہے ۔