سپریم کورٹ  کے فیصلے پر دکھ اور افسوس کا اظہار ہی کیا جا سکتا ہے وزیر قانون

انتخابی تاریخ کے فیصلے کے ساتھ ایک اور بینچ بنا دیا گیا، اعظم نذیر تارڑ

سپریم کورٹ نے حکومت کی تمام درخواستوں کو مسترد کردیا،وزیر قانون:فوٹو:فائل

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ الیکشن التوا کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر دکھ اور افسوس کا ہی اظہار کیا جا سکتا ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ انتخابی تاریخ کے فیصلے کے ساتھ ہی ایک اور بینچ بنا دیا گیا۔ عدالت نے سرکلر یا ایگزیکٹو آرڈر کے بجائے 6 رکنی بینچ تشکیل دیا ہے۔


وزیر قانون نے مزید کہا کہ از خود نوٹس چار تین سے خارج ہوا تھا۔ انتہائی اہم معاملے کوحل کرنے کے لیے فل کورٹ اجلاس کا مطالبہ کیا تھا۔ ابہام دور کرنے کے لیے فل کورٹ کو بٹھایا جاتا۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیکورٹی و معاشی کے ساتھ سیاسی اور قانونی بحران بھی شامل کردئیے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے حکومت کی تمام درخواستوں کو مسترد کردیا۔ حکومتی اتحاد سپریم کورٹ کے معاملات سے مطمئن نہیں۔

وزیر قانون نے سوال کیا کہ سینئرججزکوعدالتی معاملات سےکیوں الگ رکھاجاتاہے؟ چیف جسٹس سے درخواست ہے معاملات کے حل کے لیے فل کورٹ اجلاس بلایا جائے۔ ادارے کو متحد کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ ترازو کے پلڑے برابر ہوں گے تو قانون اور انصاف کا بول بالا ہوگا۔
Load Next Story