نایاب ترین شارک راہ بھٹک کر ساحل تک پہنچ گئی
آئرلینڈ کے ساحل پر یہ پہلا واقعہ ہے جس میں 14 فٹ طویل اور 400 کلوگرام وزنی شارک کنارے پر آکر بے بس ہوئی ہے
آئرلینڈ کے ساحل پر نایاب ترین ٹائگر شارک آکر پھنسی ہے اور یہ اس ملک کے ساحل پر اپی نوعیت کا واحد اور انوکھا واقعہ بھی ہے۔
14 فٹ طویل نایاب ترین ٹائگرشارک کا وزن 300 سے 400 کلوگرام بتایا جارہا ہے جبکہ سائنسداں اس غیرمعمولی واقعے کی وجہ جاننے میں مصروف ہیں۔
ساحل پر پھنسی شارک پر سب سے پہلی نظر، سوئزرلینڈ کے سیاحوں کی پڑی جس کے بعد انہوں نے انتظامیہ سے رابطہ کیا۔ اس کے بعد ٹرینٹی کالج ڈبلن کے ماہرنکولس پائن اور ان کے ساتھی وہاں پہنچے۔ انہوں نے بتایا کہ تصویریں دیکھتے ہی وہ فوری طور پر اپنی ٹیم کے ہمراہ ویکسفورڈ پہنچے جہاں کے ساحل پر ٹائگرشارک موجود تھی۔
نکولس نےمچھلی کو دوبارہ پانی کے حوالے کرنے سے قبل اس کے کئی نمونے لیے، پیمائش کی اور وزن کا اندازہ لگایا لیکن اس سے قبل ہی وہ مرچکی تھی۔ تاہم اس کی موجودگی اور موت کی وجہ خود ایک معمہ بھی ہے۔ تاہم ٹائگرشارک کو اتنے قریب سےپہلی مرتبہ دیکھنا ایک یادگار لمحہ بھی تھا۔
ماہرین نے اس امر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ نایاب ترین ٹائگر شارک کی موت ایک المناک واقعہ ہے اور اس کے تدارک پر غورکرنا ہوگا۔
14 فٹ طویل نایاب ترین ٹائگرشارک کا وزن 300 سے 400 کلوگرام بتایا جارہا ہے جبکہ سائنسداں اس غیرمعمولی واقعے کی وجہ جاننے میں مصروف ہیں۔
ساحل پر پھنسی شارک پر سب سے پہلی نظر، سوئزرلینڈ کے سیاحوں کی پڑی جس کے بعد انہوں نے انتظامیہ سے رابطہ کیا۔ اس کے بعد ٹرینٹی کالج ڈبلن کے ماہرنکولس پائن اور ان کے ساتھی وہاں پہنچے۔ انہوں نے بتایا کہ تصویریں دیکھتے ہی وہ فوری طور پر اپنی ٹیم کے ہمراہ ویکسفورڈ پہنچے جہاں کے ساحل پر ٹائگرشارک موجود تھی۔
نکولس نےمچھلی کو دوبارہ پانی کے حوالے کرنے سے قبل اس کے کئی نمونے لیے، پیمائش کی اور وزن کا اندازہ لگایا لیکن اس سے قبل ہی وہ مرچکی تھی۔ تاہم اس کی موجودگی اور موت کی وجہ خود ایک معمہ بھی ہے۔ تاہم ٹائگرشارک کو اتنے قریب سےپہلی مرتبہ دیکھنا ایک یادگار لمحہ بھی تھا۔
ماہرین نے اس امر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ نایاب ترین ٹائگر شارک کی موت ایک المناک واقعہ ہے اور اس کے تدارک پر غورکرنا ہوگا۔