چین کی ثالثی میں سعودی عرب اور ایران کی بڑی بیٹھک
60 روز میں سفارتی دفاتر کھولنے کے روڈ میپ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا
چین کے دارالحکومت میں سعودی عرب اور ایران کے وزرائے خارجہ کی اہم ملاقات میں برسوں سے معطل سفارتی تعلقات کی بحالی کے روڈ میپ پر بات چیت ہوئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں ہونے والی اس دوسری ملاقات میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اور ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ دونوں ممالک کے چین میں متعین سفیر اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
اس ملاقات کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے کہ 10 مارچ کو ہونے والی پہلی ملاقات کے بعد سے سعودی اور ایرانی وزرائے خارجہ کے درمیان 3 بار ٹیلی فونک رابطے ہوئے تھے۔
یہ خبر پڑھیں : ایران اور سعودی عرب کا سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق
اس ملاقات میں سفارتی تعلقات کی بحالی کے روڈ میپ اور دونوں ممالک کے ایک دوسرے کے یہاں دفاتر کھولنے کے طریقہ کار پر عمل درآمد پر غور کرتے ہوئے اس پروسس کو تیز بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
چین کی ثالثی میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان پہلی ملاقات 10 مارچ کو بیجنگ میں ہوئی تھی جس میں دونوں ممالک نے 2016 سے معطل سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق کیا تھا۔
اس سہ فریقی ملاقات میں ریاستوں کی خودمختاری کے احترام اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت سمیت سعودی عرب اور ایران کے درمیان تمام مشترکہ معاہدوں بشمول سیکیورٹی تعاون، معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، سائنس، ثقافت، کھیل اور نوجوانوں کے شعبے کے معاہدوں کو فعال کرنے پر بھی اتفاق ہوا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں ہونے والی اس دوسری ملاقات میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اور ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ دونوں ممالک کے چین میں متعین سفیر اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
اس ملاقات کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے کہ 10 مارچ کو ہونے والی پہلی ملاقات کے بعد سے سعودی اور ایرانی وزرائے خارجہ کے درمیان 3 بار ٹیلی فونک رابطے ہوئے تھے۔
یہ خبر پڑھیں : ایران اور سعودی عرب کا سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق
اس ملاقات میں سفارتی تعلقات کی بحالی کے روڈ میپ اور دونوں ممالک کے ایک دوسرے کے یہاں دفاتر کھولنے کے طریقہ کار پر عمل درآمد پر غور کرتے ہوئے اس پروسس کو تیز بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
چین کی ثالثی میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان پہلی ملاقات 10 مارچ کو بیجنگ میں ہوئی تھی جس میں دونوں ممالک نے 2016 سے معطل سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق کیا تھا۔
اس سہ فریقی ملاقات میں ریاستوں کی خودمختاری کے احترام اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت سمیت سعودی عرب اور ایران کے درمیان تمام مشترکہ معاہدوں بشمول سیکیورٹی تعاون، معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، سائنس، ثقافت، کھیل اور نوجوانوں کے شعبے کے معاہدوں کو فعال کرنے پر بھی اتفاق ہوا تھا۔