دو دریا پر لڑکی کی لاش ملنے کے مقدمے میں تفتیشی افسر نے چالان پیش کردیا

ملزم شان سلیم نوجوان لڑکیوں کو نوکری کا جھانسہ دیکر اپنی جنسی حوس کو تسکین پہنچاتا تھا، چالان

—فائل فوٹو

دو دریا پر لڑکی کی لاش ملنے کے مقدمے میں تفتیشی افسر نے عدالت میں چالان پیش کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ متوفیہ کو دو تین گھنٹے پہلے نیم بیہوشی کی حالت میں ساحل سمندر پر پھینکا گیا تھا۔

کراچی سٹی کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت کے روبرو دو دریا پر سارا نامی لڑکی کی لاش ملنے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

تفتیشی افسر کے پیش کردہ چالان کے مطابق ملزم وقاص، شان سلیم اور بسمہ کے خلاف قتل، اغوا کا جرم ثابت ہوتا ہے۔ چالان میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ ملزم شان سلیم نوجوان لڑکیوں کو نوکری کا جھانسہ دیکر اپنی جنسی حوس کو تسکین پہنچاتا تھا۔


چالان میں کہا گیا کہ متوفیہ اور ملزم شان سلیم کے ساتھ اسپتال میں جھگڑا ہوا تھا، ملزمان وقاص اور شان سلیم نے سی سی ٹی وی فوٹیج ڈیلیٹ کیں، ملزمان نے انتہائی چالاکی سے شواہد مٹانے کی کوشش کی۔

تفتیشی افسر کے مطابق متوفیہ کے جسم سے ایتھیال الکوحل موجود پایا گیا، متوفیہ کی لاش دو تین دن پرانی نہیں تھی متوفیہ کو دو تین گھنٹے پہلے نیم بیہوشی کی حالت میں منہ کے بل ساحل سمندر پر پھینکا گیا تھا۔

چالان کے مطابق ملزم وقاص بھی اس عمل میں ملزم شان سلیم کو حصے دار تھا، ملزم وقاص، شان سلیم اور بسمہ کے خلاف قتل، اغوا کا جرم ثابت ہوتا ہے، مقدمے میں ملزم شان سلیم اور وقاص عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔ ملزمہ بسمہ نے ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔ وقوعہ کے روز ملزمہ بسمہ اور شان سلیم نے مقتولہ کا موبائل ملزم وقاص کو دیا۔
Load Next Story