سکھر ایکسپریس کاانجن فیلٹریفک 6 گھنٹے بند دیگر7 ٹرینیں بھی رو ک دی گئیں
شدید گرمی میں ہزاروں مسافر بے حال، حیدرآباد اورکوٹری اسٹیشنوں پرمظاہرے، ٹریک پر دھرنا، ریلوے انتظامیہ سے تلخ کلامی
کوٹری کے قریب سکھر ایکسپریس کا انجن فیل ہوگیا، حیدرآباد اور کوٹری ریلوے انتظامیہ کی نا اہلی کے باعث کئی گھنٹے تک متبادل انجن فراہم نہ کیے جانے کے باعث شدید گرمی میں مسافر بے حال ہو گئے۔
ریلوے ٹریک بند ہونے کے باعث پنجاب سے کراچی جانے والی کئی ٹرینوں کو حیدرآباد، کوٹری سمیت دیگر اسٹیشنوں پر روک لیا گیا، متبادل انجن کی عدم فراہمی اور دیگر ٹرینوں کو روکے جانے کے خلاف مسافروں کا حیدرآباد اور کوٹری کے اسٹیشنوں پر شدید احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق سکھر سے کراچی جانے والی سکھر ایکسپریس کا انجن جمعہ کی صبح ساڑھے9 بجے کوٹری کے قریب فیل ہو گیا جس سے ڈاؤن ٹریک بند ہوگیا، کئی گھنٹے تک متبادل انجن فراہم نہ کیے جانے پر راولپنڈی سے صبح ساڑھے10 بجے حیدرآباد پہنچنے والی پاکستان ایکسپریس، ساڑھے 12 بجے آنے والی نائٹ کوچ کو حیدرآباد ریلوے اسٹیشن پر، ملت ایکسپریس اور قراقرم ایکسپریس کو کوٹری اسٹیشن پر جبکہ زکریا ایکسپریس، بولان میل اور تیزگام کو کوٹری کے قریبی اسٹیشن پر روک لیا گیا۔ 8 ٹرینیں رک جانے کے باعث شدید گرمی میں ہزاروں مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جن میں معمر افراد، بچے و خواتین بھی شامل تھے جو کوٹری اور قریبی اسٹیشن پر گرمی سے بچنے کے لیے درختوں کی چھاؤں ڈھونڈتے رہے۔6گھنٹے سے زائد وقت گزر جانے کے بعد بھی انجن تبدیل نہ کرنے اور ٹرینوں کو روکے جانے کے خلاف سکھر ایکسپریس کے مسافروں نے کوٹری کے قریب شدید احتجاج کیا۔
جس دوران مسافروں اور ریلوے ملازمین میں تلخ کلامی اور جھڑپ بھی ہوئی۔ دوسری طرف حیدرآباد ریلوے اسٹیشن پر رکی پاکستان اور ملت ایکسپریس کے مسافروں نے بھی گرمی کی شدت سے بے حال ہوکر احتجاج شروع کردیا۔ مسافروں نے پلیٹ فارم نمبر2 اور 3 پر جمع ہوکر ریلوے انتظامیہ کیخلاف نعرے لگائے اور انجن کے سامنے ٹریک پر بیٹھ گئے۔ مشتعل مسافروں نے اسٹیشن ماسٹر کے دفتر کا گھیراؤ کر لیا۔ جس پر پولیس طلب کر لی گئی۔ مسافروں کا کہنا تھا کہ ریلوے انتظامیہ نے بلاجواز ٹرینوں کو روک رکھا ہے، اگر ایک ٹریک بند ہے تو دوسرے سے آمدورفت بحال کی جائے ۔ ریلوے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سکھر ایکسپریس کا انجن تبدیل کر کے دیگر ٹرینوں کو بھی جلد کراچی روانہ کر دیا جائے گا۔ تقریباً 6گھنٹے بعد سکھر ایکسپریس کو متبادل انجن لگاکر روانہ کر کے ٹریک بحال کیا گیا۔
ریلوے ٹریک بند ہونے کے باعث پنجاب سے کراچی جانے والی کئی ٹرینوں کو حیدرآباد، کوٹری سمیت دیگر اسٹیشنوں پر روک لیا گیا، متبادل انجن کی عدم فراہمی اور دیگر ٹرینوں کو روکے جانے کے خلاف مسافروں کا حیدرآباد اور کوٹری کے اسٹیشنوں پر شدید احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق سکھر سے کراچی جانے والی سکھر ایکسپریس کا انجن جمعہ کی صبح ساڑھے9 بجے کوٹری کے قریب فیل ہو گیا جس سے ڈاؤن ٹریک بند ہوگیا، کئی گھنٹے تک متبادل انجن فراہم نہ کیے جانے پر راولپنڈی سے صبح ساڑھے10 بجے حیدرآباد پہنچنے والی پاکستان ایکسپریس، ساڑھے 12 بجے آنے والی نائٹ کوچ کو حیدرآباد ریلوے اسٹیشن پر، ملت ایکسپریس اور قراقرم ایکسپریس کو کوٹری اسٹیشن پر جبکہ زکریا ایکسپریس، بولان میل اور تیزگام کو کوٹری کے قریبی اسٹیشن پر روک لیا گیا۔ 8 ٹرینیں رک جانے کے باعث شدید گرمی میں ہزاروں مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جن میں معمر افراد، بچے و خواتین بھی شامل تھے جو کوٹری اور قریبی اسٹیشن پر گرمی سے بچنے کے لیے درختوں کی چھاؤں ڈھونڈتے رہے۔6گھنٹے سے زائد وقت گزر جانے کے بعد بھی انجن تبدیل نہ کرنے اور ٹرینوں کو روکے جانے کے خلاف سکھر ایکسپریس کے مسافروں نے کوٹری کے قریب شدید احتجاج کیا۔
جس دوران مسافروں اور ریلوے ملازمین میں تلخ کلامی اور جھڑپ بھی ہوئی۔ دوسری طرف حیدرآباد ریلوے اسٹیشن پر رکی پاکستان اور ملت ایکسپریس کے مسافروں نے بھی گرمی کی شدت سے بے حال ہوکر احتجاج شروع کردیا۔ مسافروں نے پلیٹ فارم نمبر2 اور 3 پر جمع ہوکر ریلوے انتظامیہ کیخلاف نعرے لگائے اور انجن کے سامنے ٹریک پر بیٹھ گئے۔ مشتعل مسافروں نے اسٹیشن ماسٹر کے دفتر کا گھیراؤ کر لیا۔ جس پر پولیس طلب کر لی گئی۔ مسافروں کا کہنا تھا کہ ریلوے انتظامیہ نے بلاجواز ٹرینوں کو روک رکھا ہے، اگر ایک ٹریک بند ہے تو دوسرے سے آمدورفت بحال کی جائے ۔ ریلوے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سکھر ایکسپریس کا انجن تبدیل کر کے دیگر ٹرینوں کو بھی جلد کراچی روانہ کر دیا جائے گا۔ تقریباً 6گھنٹے بعد سکھر ایکسپریس کو متبادل انجن لگاکر روانہ کر کے ٹریک بحال کیا گیا۔