اٹلی جاگنگ میں مصروف شخص ریچھ کے حملے میں ہلاک

26 سالہ شخص اٹلی کے پہاڑی علاقے پر دوڑ رہا تھا کہ ایک جنگلی ریچھ کا شکار بن گیا

اٹلی کے پرفضا مقام پر اس سال دوسری مرتبہ ایک شخص ریچھ کے حملے میں ہلاک ہوگیا ہے۔ فوٹو: فائل

اٹلی کے سیاحتی مقام پر جاگنگ میں مصروف ایک شخص کو بپھرے ہوئے ریچھ نے اپنے غضب کا نشانہ بنا کر مار ڈالا ہے۔

یہ شمال مشرقی اٹلی کا ایک پہاڑی سیاحتی مقام ہے جہاں گھنے درخت بھی موجود ہیں۔ یہاں جاگنگ ٹریک پر 26 سالہ آندرے پاپی جاگنگ کی غرض سے آیا تھا لیکن وہ اپنے گھر نہیں پہنچا۔ اہلِ خانہ کی تشویش پر پولیس نے جب علاقے کی تلاش شروع کی تو انہیں آندرے کی مسخ شدہ لاش ملی۔

آندرے کے بازو، گردن اور سینے پر زخموں کے گہرے نشانات تھے اور تصدیق ہوگئی ہے کہ بھالو کے حملے میں اس کی موت واقع ہوئی ہے۔


ایک ماہ قبل مارچ میں بھی اسی علاقے میں ایک اور شخص ریچھ کے حملے میں مارا گیا تھا جس کے بعد درندوں اور انسانی حملوں پر بحث دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔ 1996 سے 2004 کے درمیان یہاں پر ریچھوں کو متعارف کرایا گیا تھا۔

پھر 2014 میں بھوری ریچھنی نے بھی یہاں ایک بوڑھے شخص کو بھنبھوڑ ڈالا تھا جو یہاں مشروم جمع کرنے پہنچا تھا۔ دوسری جانب اٹلی کی انتظامیہ نے حملہ آور ریچھوں کو اب گولی مارنے کا اعلان کیا ہے لیکن اس فیصلے پر جانوروں کے حقوق پر کام کرنے والے تنظیموں نے اعتراض کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ریچھ عموماً انسانوں کے قریب نہیں آتے اور فاصلہ رکھتے ہیں تاہم ضلعی انتظامیہ کو زائد حفاظتی اقدمات کرنا ہوں گے تاکہ عوام کو ان جانوروں کی گزند سے دور رکھا جاسکے۔
Load Next Story