پورسلین سے بنا چینی پیالہ ڈھائی کروڑ ڈالر میں نیلام
صرف ساڑھے چار انچ جسامت کا پیالہ اٹھارویں صدی میں شاہی کارخانےمیں بنایا گیا تھا
تصویر میں دکھائی دینے والا خوبصورت پیالہ اگرچہ غیرمعمولی نہیں لگتا لیکن کچھ روز قبل یہ ڈھائی کروڑ ڈالر میں نیلام ہوا ہے جس کی روپوں میں قیمت سات ارب سے کچھ زائد بنتی ہے۔
مشہور نیلام گھر سوتھ بے کے مطابق یہ ایک نادرونایاب شےہے۔ سے اٹھارویں صدی میں بیجنگ کے شاہی کارخانے میں بنایا گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ صرف ساڑھے چار انچ جسامت کا معمولی پیالہ خطیر رقم کے بدلے نیلام ہوا ہے۔
یہ پیالہ یونگ زینگ بادشاہ کے عہد میں تعمیر ہوا جس کا عہد 1722 سے 1735 تک رہا۔ تاہم پیالے پر نقونش یونگ زینگ کے انتقال کے فوراً بعد کاڑھے گئے۔ یہ ایک طرح کی رسم ہوا کرتی تھی جسے 'فیلنگ کائی' یعنی بیرونی رنگوں کا نام دیا گیا تھا۔ یعنی شاہی کارخانوں سے سادہ ظروف بنتے تھے جبکہ بیجنگ کے گمنام کاریگران پر نقوش بناتے تھے۔
اس پیالے پر دو ابابلیں نمایاں ہیں جو خوبانی اور بید کے درخت کے پاس اڑ رہی ہیں۔ یہ ڈیزائن اس وقت ایک نظم کے شعر سے متاثر ہوکر بنایا گیا تھا۔ یہ نظم یونگ زینگ سے قبل بادشاہ وینلی کے عہد میں تحریر کی گئی تھی۔
مؤرخوں اور نوادر کے ماہرین کہتے ہیں کہ یونگ زینگ کے دور میں چھوٹی پینٹنگ عام تھیں جن میں پرندے، پھول اور پتے وغیرہ بنائے جاتے تھے۔ واضح رہے کہ درحقیقت یہ دو پیالے تھے۔ دونوں پیالے 1929 میں الگ الگ ہوگئے اور اب دوسرا پیالہ برٹش میوزیئم میں رکھا ہے۔
مشہور نیلام گھر سوتھ بے کے مطابق یہ ایک نادرونایاب شےہے۔ سے اٹھارویں صدی میں بیجنگ کے شاہی کارخانے میں بنایا گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ صرف ساڑھے چار انچ جسامت کا معمولی پیالہ خطیر رقم کے بدلے نیلام ہوا ہے۔
یہ پیالہ یونگ زینگ بادشاہ کے عہد میں تعمیر ہوا جس کا عہد 1722 سے 1735 تک رہا۔ تاہم پیالے پر نقونش یونگ زینگ کے انتقال کے فوراً بعد کاڑھے گئے۔ یہ ایک طرح کی رسم ہوا کرتی تھی جسے 'فیلنگ کائی' یعنی بیرونی رنگوں کا نام دیا گیا تھا۔ یعنی شاہی کارخانوں سے سادہ ظروف بنتے تھے جبکہ بیجنگ کے گمنام کاریگران پر نقوش بناتے تھے۔
اس پیالے پر دو ابابلیں نمایاں ہیں جو خوبانی اور بید کے درخت کے پاس اڑ رہی ہیں۔ یہ ڈیزائن اس وقت ایک نظم کے شعر سے متاثر ہوکر بنایا گیا تھا۔ یہ نظم یونگ زینگ سے قبل بادشاہ وینلی کے عہد میں تحریر کی گئی تھی۔
مؤرخوں اور نوادر کے ماہرین کہتے ہیں کہ یونگ زینگ کے دور میں چھوٹی پینٹنگ عام تھیں جن میں پرندے، پھول اور پتے وغیرہ بنائے جاتے تھے۔ واضح رہے کہ درحقیقت یہ دو پیالے تھے۔ دونوں پیالے 1929 میں الگ الگ ہوگئے اور اب دوسرا پیالہ برٹش میوزیئم میں رکھا ہے۔