علی امین گنڈاپور2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے مقدمے سے دہشتگردی کی دفعات حذف

دہشت گردی کی دفعات حذف ہونے کے بعد مقدمہ اسلام آباد سیشن کورٹ منتقل کیا گیا

تفتیشی افسر علی امین گنڈاپور کی ڈی وی ڈی حاصل نہیں کرسکے، وائس میچنگ کروانا بھی ضروری ہے، عدالت، ( فوٹو: فائل  )

مقامی عدالت نے تھانہ گولڑہ میں درج مقدمے میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ دہشت گردی کی دفعات حذف ہونے کے بعد کیس انسداد دہشتگردی عدالت سے اسلام آباد سیشن کورٹ منتقل کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے علی امین گنڈاپور کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداددہشتگردی عدالت کے جج راجہ جوادعباس حسن کی عدالت میں پیش کیا اور بتایا کہ دہشتگردی کی دفعات حذف کردی ہیں جس کے بعد عدالت نے کیس اسلام آباد سیشن کورٹ منتقل کر دیا۔ بعدازاں علی امین گنڈا پور کو اسلام آباد سیشن کورٹ پیش کیا گیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ احتشام عالم خان نے کیس کی سماعت کی، پراسیکیوٹر نے علی امین گنڈاپور کو مزید جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کی استدعا کی جس کی بابراعوان ایڈووکیٹ نے مخالفت کی۔ فریقین کے دلائل کے بعد عدالت نے دو روزہ ریمانڈ منظور کرلیا۔

دو صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کا اس سے قبل ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور ہوا تھا جو تفتیشی افسر کی نظر میں ناکافی تھا۔


فیصلے میں مزید کہا گیا کہ وقت کی کمی کے باعث پیمرا سے تفتیشی افسر علی امین گنڈاپور کی ڈی وی ڈی حاصل نہیں کرسکے،علی امین گنڈاپور کی لیبارٹری سے وائس میچنگ کروانا ضروری ہے لہذا ان کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جاتا ہے۔

عدالت نے تفتیشی افسر کو جامع تفتیش کے ساتھ اگلی سماعت پر حاضر ہونے کا حکم بھی دیا۔
دوسری جانب تھانہ سی ٹی ڈی کے تفتیشی افسر شمس الاکبر بھی علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کے لیے عدالت پہنچے ہوئے تھے لیکن عدالت نے دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

اس موقع پر اسد قیصر، پرویزخٹک، وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید، سابق وزیراعظم آزادکشمیر سردار عبدالقیوم خان نیازی اور دیگر بھی موجود تھے۔

 
Load Next Story