آپریشن سے کسی صورت امن قائم نہیں ہو سکتا پروفیسر ابراہیم
پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں علی حیدر گیلانی اور شہباز تاثیر کے بیٹوں کو رہا کیوں نہیں کرایا۔
ISLAMABAD:
طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی امن بھی چاہتی ہے اور آپریشن کا مطالبہ بھی کرتی ہے لیکن آپریشن سے امن نہیں آ سکتا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ملک میں امن کا مطالبہ کرتے ہیں تو دوسری جانب آپریشن کے لئے حکومت پر زور ڈالتے ہیں لیکن آپریشن سے کسی بھی صورت امن قائم نہیں ہو سکتا، اگر آپریشن ہی مسئلے کا حل تھا تو پیپلز پارٹی اپنے دور میں علی حیدر گیلانی اور شہباز تاثیر کے بیٹوں کو رہا کیوں نہیں کرا سکی۔ پروفیرسن ابراہیم کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے انھیں آج ملاقات کے لئے کسی قسم کا کوئی پیغام نہیں ملا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ اگر حکومت طالبان قیدیوں کو رہا کر دے تو ان کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع کا امکان ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دونوں کمیٹیا آپس میں رابطے میں ہیں، کسی نقطہ پر اتفاق کے بعد دونوں کمیٹیاں ملاقات کر کے مذاکرات کو آگے بڑھانے کی کوشش کریں گی۔
طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی امن بھی چاہتی ہے اور آپریشن کا مطالبہ بھی کرتی ہے لیکن آپریشن سے امن نہیں آ سکتا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ملک میں امن کا مطالبہ کرتے ہیں تو دوسری جانب آپریشن کے لئے حکومت پر زور ڈالتے ہیں لیکن آپریشن سے کسی بھی صورت امن قائم نہیں ہو سکتا، اگر آپریشن ہی مسئلے کا حل تھا تو پیپلز پارٹی اپنے دور میں علی حیدر گیلانی اور شہباز تاثیر کے بیٹوں کو رہا کیوں نہیں کرا سکی۔ پروفیرسن ابراہیم کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے انھیں آج ملاقات کے لئے کسی قسم کا کوئی پیغام نہیں ملا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ اگر حکومت طالبان قیدیوں کو رہا کر دے تو ان کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع کا امکان ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دونوں کمیٹیا آپس میں رابطے میں ہیں، کسی نقطہ پر اتفاق کے بعد دونوں کمیٹیاں ملاقات کر کے مذاکرات کو آگے بڑھانے کی کوشش کریں گی۔