نیو کراچی صنعتی ایریا میں آتشزدگی کا واقعہ 4 فائر فائٹرز جاں بحق
جاں بحق فائر فائٹرز کو سہیل، خالد شہزاد، محسن اور عدنان کے نام سے شناخت کیا گیا، فائر بریگیڈ حکام
نیو کراچی صنعتی ایریا کی فیکٹری میں آتشزدگی کے بعد بلڈنگ زمین بوس ہونے سے 4 فائر فائٹرز جاں بحق ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقہ نیو کراچی صنعتی ایریا کی فیکٹری میں آتشزدگی کے بعد عمارت میں کولنگ کا عمل جاری تھا کہ بلڈنگ زمین بوس ہو گئی جس کے نتیجے میں 4 فائر فائٹرز جاں بحق جب کہ 13 افراد زخمی ہوگئے۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق کے ایم سی کے فائر فائٹرز کولنگ کے عمل میں مصروف تھے جب یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا، بعدازاں جاں بحق فائر فائٹرز کو سہیل، خالد شہزاد، محسن اور عدنان کے نام سے شناخت کیا گیا اور 13 زخمیوں کو ملبے سے نکال کر فوری طبی امداد کے لیے اسپتال روانہ کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: بیک وقت 3 فیکٹریوں میں آگ لگ گئی، کروڑوں کا سامان خاکستر
واضح رہے کہ گزشتہ روز صبح 8 بجے نیوکراچی صنعتی ایریا میں ایک ساتھ 3 فیکٹریوں میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں کروڑوں روپے کا سامان خاکستر ہو گیا، 2 فیکٹریوں میں لگنے والی آگ بجھادی گئی تھی جبکہ تیسری فیکٹری میں لگی آگ پر 16 گھنٹے گزر جانے کے بعد قابو پایا جاسکا۔
فائر بریگیڈ حکام کا کہنا تھا کہ بڑی حد تک آگ پر قابو پالیا گیا ہے، موقع پر 10 فائر ٹینڈرز ، اسنارکل اور باؤزر تاحال موقع پر موجود رہے جبکہ فائر بریگیڈ کا عملہ آگ کو مکمل طور پر بجھانے کی کوششوں میں مصروف رہے تاہم آخری اطلاعات آنے تک آگ پر قابو پانے کی کوششوں کا عمل جاری تھا۔
مزید پڑھیں: نئے طریقے، سگریٹ کمپنیاں نوجوانوں کو نکوٹین کا عادی بنانے لگیں، مقررین
دوسری جانب گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور فیکٹری میں آگ لگنے کے بعد بلڈنگ زمین بوس ہونے سے فائر فائٹرز کے جاں بحق اور زخمی ہونے کا نوٹس لیا اور ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمن سے رابطہ کرکے ہدایت کی کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔
گورنر سندھ نے ہدایت کی کہ زخمیوں کی طبی امداد میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، کامران ٹیسوری نے فیکٹری میں لگنے والی آگ کو قابو پانے کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لانے کی ہدایت بھی کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقہ نیو کراچی صنعتی ایریا کی فیکٹری میں آتشزدگی کے بعد عمارت میں کولنگ کا عمل جاری تھا کہ بلڈنگ زمین بوس ہو گئی جس کے نتیجے میں 4 فائر فائٹرز جاں بحق جب کہ 13 افراد زخمی ہوگئے۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق کے ایم سی کے فائر فائٹرز کولنگ کے عمل میں مصروف تھے جب یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا، بعدازاں جاں بحق فائر فائٹرز کو سہیل، خالد شہزاد، محسن اور عدنان کے نام سے شناخت کیا گیا اور 13 زخمیوں کو ملبے سے نکال کر فوری طبی امداد کے لیے اسپتال روانہ کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: بیک وقت 3 فیکٹریوں میں آگ لگ گئی، کروڑوں کا سامان خاکستر
واضح رہے کہ گزشتہ روز صبح 8 بجے نیوکراچی صنعتی ایریا میں ایک ساتھ 3 فیکٹریوں میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں کروڑوں روپے کا سامان خاکستر ہو گیا، 2 فیکٹریوں میں لگنے والی آگ بجھادی گئی تھی جبکہ تیسری فیکٹری میں لگی آگ پر 16 گھنٹے گزر جانے کے بعد قابو پایا جاسکا۔
فائر بریگیڈ حکام کا کہنا تھا کہ بڑی حد تک آگ پر قابو پالیا گیا ہے، موقع پر 10 فائر ٹینڈرز ، اسنارکل اور باؤزر تاحال موقع پر موجود رہے جبکہ فائر بریگیڈ کا عملہ آگ کو مکمل طور پر بجھانے کی کوششوں میں مصروف رہے تاہم آخری اطلاعات آنے تک آگ پر قابو پانے کی کوششوں کا عمل جاری تھا۔
مزید پڑھیں: نئے طریقے، سگریٹ کمپنیاں نوجوانوں کو نکوٹین کا عادی بنانے لگیں، مقررین
دوسری جانب گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور فیکٹری میں آگ لگنے کے بعد بلڈنگ زمین بوس ہونے سے فائر فائٹرز کے جاں بحق اور زخمی ہونے کا نوٹس لیا اور ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمن سے رابطہ کرکے ہدایت کی کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔
گورنر سندھ نے ہدایت کی کہ زخمیوں کی طبی امداد میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، کامران ٹیسوری نے فیکٹری میں لگنے والی آگ کو قابو پانے کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لانے کی ہدایت بھی کی۔