اربوں روپے کرپشن کیس پرویز الہیٰ کو27 اپریل تک گرفتار نہ کرنے کا حکم

لاہور میں خصوصی اینٹی کرپشن عدالت نے چوہدری پرویز الہیٰ کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا

غیر ملکی کمپنی کو واجب الادا رقم کی ادائیگی کے لیے پرویز الہیٰ نے ساڑھے 6 کروڑ وصول کیے،اینٹی کرپشن پنجاب:فوٹو:فائل

لاہور کی خصوصی اینٹی کرپشن عدالت نے اربوں روپے کے کرپشن کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کو27 اپریل تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔

سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ اربوں روپے کی کرپشن کے مقدمے میں عبوری ضمانت حاصل کرنے لاہور میں انسداد کرپشن کی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے چوہدری پرویز الہیٰ کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 27 اپریل تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو شامل تفتیش ہونے اور ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا بھی حکم دیا۔

ترجمان محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہی اینڈ کمپنی نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ذریعے غیرملکی کمپنی کی واجب الادا رقم 2 ارب90 کروڑ کی ادائیگی کے کے لیے ساڑھے 12 کروڑ روپے رشوت وصول کی۔چوہدری پرویز الہی کے خلاف مقدمہ ٹھوس شواہد کی بنا پر درج کیا گیا -


ترجمان نے مزید کہا کہ چوہدری پرویز الہی، مونس الہی اور محمد خان بھٹی کی ڈیل مونس الہی کے دوست زبیر خان نے کروائی- غیرملکی کمپنی کی واجب الادارقم کے عوض چوہدری پرویز الہی نے ساڑھے 6 کروڑ روپے،مونس الہی اور محمد خان بھٹی نے 5 کروڑ جبکہ زبیر خان نے 50 لاکھ روپے لئے-

ترجمان کے مطابق ملزمان پرویزالہی، مونس الہی، محمد خان بھٹی اور زبیر خان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سابق سی ای او لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی علی انان قمر پر دباؤ ڈال کر 2 ارب 90کروڑ روپے کی فوری ادائیگی کروائی- سابق وزیراعلی پنجاب چوہرری پرویز الہی، مونس الہی اور زبیر خان کی گرفتاری کے لیے اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیمیں روانہ کی گئی تھیں۔

 

 
Load Next Story