مکی آرتھر کو کئی کشتیوں کی سواری کا گرین سگنل مل گیا
انگلش کاؤنٹی، فرنچائزز اور دی ہنڈرڈ کے ساتھ پاکستان ٹیم کیلیے بھی دستیاب
ڈاربی شائر سے مکی آرتھر کو کئی کشتیوں کی سواری کا گرین سگنل مل گیا، وہ انگلش کاؤنٹی، فرنچائزز اور دی ہنڈرڈ کے ساتھ پاکستان ٹیم کیلیے بھی دستیاب ہوں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے مکی آرتھر کی بطور کنسلٹنٹ خدمات حاصل کی جارہی ہیں، وہ اس وقت ڈاربی شائر کے ساتھ زیرمعاہدہ ہیں تاہم انھیں پاکستان ٹیم کے ساتھ کام کرنے کا گرین سگنل مل چکا۔
انگلش کاؤنٹی کے چیف ایگزیکٹیو ریان ڈوکٹ نے کہاکہ مجھے باکسنگ ڈے کے موقع پر آرتھر کی ایک فون کال موصول ہوئی تھی، وہ اس وقت ہونے والی بات چیت سے ہی مکمل طور پر کلیئر ہیں ،آرتھر ڈاربی شائر کے پروجیکٹ سے لطف اندوز ہوتے ہوئے اسے آگے بڑھانے کیلیے پُرعزم ہیں، اس کے ساتھ وہ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ ان کا کام ابھی ختم نہیں ہوا اور انٹرنیشنل سطح پر کوچنگ کا شوق بدستور موجود ہے، اس لیے ہم اب معاملات کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مکی آرتھر 18 اپریل کو لاہور پہنچ کر ذمہ داری سنبھالیں گے، نجم سیٹھی
انہوں نے کہا کہ جب ہم نے مکی آرتھر جیسے اعلیٰ معیاری کوچ کی خدمات حاصل کی تھیں تب ہی جانتے تھے کہ ان کو اس طرح کی آفرز آئیں گی، اسی لیے کلب نے آرتھر کو غیرملکی ٹی 20 لیگز اور اگست کے مہینے میں دی ہنڈرڈ ٹیم کے ساتھ منسلک ہونے کی اجازت دینے کا ذہن بنالیا تھا، ہم انھیں دنیا کے الیٹ کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا موقع دینا چاہتے ہیں۔
ریان ڈوکٹ کا کہنا تھا کہ آرتھر پاکستان ٹیم کے ہمراہ ورلڈکپ کیلیے بھارت اور پھر آسٹریلیا کا سفر کرسکتے ہیں، ڈوکٹ اور ڈاربی شائر کے دیگر بورڈ ممبرز نہیں سمجھتے کہ اس سے آرتھر کی توجہ منتشر ہوگی، وہ ابھی سے اس پر کام شروع کرچکے کہ ڈاربی شائر کی ٹیم 2024 میں کیسی ہوگی، ان کے پی سی بی سے منسلک ہونے سے ہمیں شان مسعود اور حیدر علی کے بعد مزید ٹاپ پاکستانی ٹیلنٹ میسر آسکتا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے مکی آرتھر کی بطور کنسلٹنٹ خدمات حاصل کی جارہی ہیں، وہ اس وقت ڈاربی شائر کے ساتھ زیرمعاہدہ ہیں تاہم انھیں پاکستان ٹیم کے ساتھ کام کرنے کا گرین سگنل مل چکا۔
انگلش کاؤنٹی کے چیف ایگزیکٹیو ریان ڈوکٹ نے کہاکہ مجھے باکسنگ ڈے کے موقع پر آرتھر کی ایک فون کال موصول ہوئی تھی، وہ اس وقت ہونے والی بات چیت سے ہی مکمل طور پر کلیئر ہیں ،آرتھر ڈاربی شائر کے پروجیکٹ سے لطف اندوز ہوتے ہوئے اسے آگے بڑھانے کیلیے پُرعزم ہیں، اس کے ساتھ وہ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ ان کا کام ابھی ختم نہیں ہوا اور انٹرنیشنل سطح پر کوچنگ کا شوق بدستور موجود ہے، اس لیے ہم اب معاملات کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مکی آرتھر 18 اپریل کو لاہور پہنچ کر ذمہ داری سنبھالیں گے، نجم سیٹھی
انہوں نے کہا کہ جب ہم نے مکی آرتھر جیسے اعلیٰ معیاری کوچ کی خدمات حاصل کی تھیں تب ہی جانتے تھے کہ ان کو اس طرح کی آفرز آئیں گی، اسی لیے کلب نے آرتھر کو غیرملکی ٹی 20 لیگز اور اگست کے مہینے میں دی ہنڈرڈ ٹیم کے ساتھ منسلک ہونے کی اجازت دینے کا ذہن بنالیا تھا، ہم انھیں دنیا کے الیٹ کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا موقع دینا چاہتے ہیں۔
ریان ڈوکٹ کا کہنا تھا کہ آرتھر پاکستان ٹیم کے ہمراہ ورلڈکپ کیلیے بھارت اور پھر آسٹریلیا کا سفر کرسکتے ہیں، ڈوکٹ اور ڈاربی شائر کے دیگر بورڈ ممبرز نہیں سمجھتے کہ اس سے آرتھر کی توجہ منتشر ہوگی، وہ ابھی سے اس پر کام شروع کرچکے کہ ڈاربی شائر کی ٹیم 2024 میں کیسی ہوگی، ان کے پی سی بی سے منسلک ہونے سے ہمیں شان مسعود اور حیدر علی کے بعد مزید ٹاپ پاکستانی ٹیلنٹ میسر آسکتا ہے۔