وزیراعظم شہباز شریف کی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر کڑی تنقید
سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ میں جو کچھ ہورہا ہے اُس پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتا، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر شدید تنقید کی ہے۔
لاہور میں منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے سابق چیف جسٹس کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں کئی ماہ باقی تھے، اُس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے سارے ترقیاتی منصوبوں پر پابندیاں عائد کردیں تھیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ثاقب نثار کے دور میں ہفتے اور اتوار کے دن کو عدالت لگتی تھی وہ کسی یتیم کی درخواست پر فیصلہ کرنے کے لیے نہیں یا کسی بیوہ کو اُس کا حق دلانے کے لیے نہیں ہوتی تھی بلکہ وہ عدالتیں ن لیگ کی فتح کو روکنے کے لیے لگتی تھیں۔
مزید پڑھیں: تمام شرائط پوری، آئی ایم ایف کے پاس قرض نہ دینے کا کوئی بہانہ نہیں بچا، وزیراعظم
وزیراعظم نے کہا کہ ثاقب نثار نے اورنج لائن پر اپنی بھڑاس نکالی اور پی ٹی آئی کی درخواست پر گیارہ ماہ تک کیس سنا کے کے بعد آٹھ ماہ تک ایک کیس کا فیصلہ نہیں دیا کیونکہ وہ سوچتے تھے کہ اگر الیکشن سے پہلے اورنج لائن منصوبہ مکمل ہوگیا تو پھر ن لیگ کے وارے نہارے ہوجائیں گے۔ شہباز شریف نے ثاقب نثار کا نام لیے بغیر انہیں کم ظرف بھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ہمارا راستہ روکا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ '2018 کا الیکشن جھرلو تھا، جس کے ذریعے ن لیگ اور نواز شریف سے ملک کی خدمت کا موقع چھینا گیا'۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ میں ان دنوں جو کچھ بھی ہورہا ہے اُس پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتا۔
لاہور میں منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے سابق چیف جسٹس کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں کئی ماہ باقی تھے، اُس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے سارے ترقیاتی منصوبوں پر پابندیاں عائد کردیں تھیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ثاقب نثار کے دور میں ہفتے اور اتوار کے دن کو عدالت لگتی تھی وہ کسی یتیم کی درخواست پر فیصلہ کرنے کے لیے نہیں یا کسی بیوہ کو اُس کا حق دلانے کے لیے نہیں ہوتی تھی بلکہ وہ عدالتیں ن لیگ کی فتح کو روکنے کے لیے لگتی تھیں۔
مزید پڑھیں: تمام شرائط پوری، آئی ایم ایف کے پاس قرض نہ دینے کا کوئی بہانہ نہیں بچا، وزیراعظم
وزیراعظم نے کہا کہ ثاقب نثار نے اورنج لائن پر اپنی بھڑاس نکالی اور پی ٹی آئی کی درخواست پر گیارہ ماہ تک کیس سنا کے کے بعد آٹھ ماہ تک ایک کیس کا فیصلہ نہیں دیا کیونکہ وہ سوچتے تھے کہ اگر الیکشن سے پہلے اورنج لائن منصوبہ مکمل ہوگیا تو پھر ن لیگ کے وارے نہارے ہوجائیں گے۔ شہباز شریف نے ثاقب نثار کا نام لیے بغیر انہیں کم ظرف بھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ہمارا راستہ روکا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ '2018 کا الیکشن جھرلو تھا، جس کے ذریعے ن لیگ اور نواز شریف سے ملک کی خدمت کا موقع چھینا گیا'۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ میں ان دنوں جو کچھ بھی ہورہا ہے اُس پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتا۔