باجوہ نے ہماری حکومت کے امریکا اور سعودیہ سے تعلقاب خراب ہونے کی مہم چلائی عمران خان 

ہمارے امریکا اور سعودیہ سے تعلقات خراب نہیں تھے، جنرل (ر) باجوہ نے صرف ایکسٹینشن کیلیے ہمارے خلاف یہ مہم چلائی

پہلے بھی حملہ ہوا تو اللہ تعالیٰ نے مجھے بچا لیا،عمران خان:فوٹو:فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ باجوہ نے میری حکومت کے امریکا اور سعودیہ سے تعلقاب خراب ہونے کی مہم چلائی جس کا مقصد ایکسٹینشن حاصل کرنا تھا۔

چئیرمین پی ٹی آئی نے لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے دوران بیان میں کہا کہ آخری بار آپ نے آپریشن روکا تھا لیکن پولیس نے گھر میں توڑ پھوڑ کی، مجھے اطلاع ملی ہے کہ عید پر زمان پارک میں دوبارہ آپریشن ہوگا اور مجھے خوف ہے وہاں خون خرابہ ہوگا۔

عمران خان نے عدالت سے پولیس آپریشن روکنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ یہ الیکشن ہارنے سے ڈرے ہوئے ہیں، یہ مجھے صرف جیل نہیں ڈالنا چاہ رہے بلکہ یہ مجھے ختم کرنا چاہ رہے ہیں، پہلے بھی حملہ ہوا اور اللہ نے مجھے بچا لیا۔

بعد ازاں کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کر رہے ہیں جبکہ آئین کے مطابق مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے، 90 دن سے باہر الیکشن نہیں ہوسکتے اس کے باہر آئین ختم ہوجاتا ہے اس پر ملک بھر کی ساری لیگل کمیونٹیز متفق ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ 90 دن کے بعد نگران حکومت کی کوئی آئینی حثیت نہیں رہے گی، 90 دنوں کے بعد جو کچھ کریں گے وہ غیر آئینی ہوگا، انہیں ہٹا کر ایک ایڈمنسٹر لگانا چاہیے جس کا کام صرف الیکشن کروانا ہو۔


پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ یہ نگران حکومت کسی اور ایجنڈے پر آئی ہوئی ہے، نگران حکومت سب کچھ کر رہی ہے ماسوائے الیکشن کروانے کے، یہ نگران حکومت وہ انتقامی کارروائی کر رہی ہے جو کبھی منتخب حکومتوں نے نہیں کی، یہ لندن پلان کا حصہ ہے جہاں نواز شریف سے وعدہ کیا گیا تھا، یہ تحریک انصاف کو دیوار سے لگانے اور نواز شریف کے کیسز ختم کرنے کے ایجنڈے ہر چل رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ کون کہتا ہے کہ امریکا، سعودی عرب سے ہمارے تعلقات خراب تھے، یہ جنرل (ر) باجوہ نے ہمارے خلاف کمپین چلائی کیوں کہ وہ ایکسٹینشن چاہتے تھے، 3 ماہ میں او آئی سی کی دو میٹنگ پاکستان میں ہوئیں یہ کبھی پاکستان میں ہوا؟ بتائیں ایسا کبھی پاکستان میں کتنی دیر پہلے ہوا تھا؟

انہوں ںے کہا کہ چین، سعودیہ، ترکی اور ٹرمپ سمیت بورس جانسن کے ساتھ ہمارے خوشگوار تعلقات تھے، ان کو کون پوچھتا ہے یہ کہتے ہیں ہمارے تعلقات ہیں۔

اگر اسٹیٹ بینک نے سپریم کورٹ کے کہنے پر رقم نہ دی تو اس کا مطلب ہے کہ آئین ختم ہوچکا ہے، اسکا مطلب یہاں قانون کی حکمرانی ختم ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے ہی پاکستان میں انسانی بنیادی حقوق کی بری طرح پامالی کی جارہی ہے، لوگوں کو پہلے اغوا جبکہ اس کے بعد چارج لگائے جاتے ہیں، جدھر دیکھیں پی ٹی آئی کا آدمی ہے سوشل میڈیا کا ہت پکڑ لیتے ہیں، ہمارا میڈیا پر بلیک آؤٹ کیا ہوا ہے۔
Load Next Story