عمران خان نے یقین دلایا ہے کہ وہ امریکا کے خلاف نہیں امریکی رکن پارلیمنٹ
یہ تاثر غلط ہے کہ میں عمران خان کے لیے لابنگ کررہا ہوں، امریکی رکن اسمبلی
امریکی رکن اسمبلی بریڈ شرمین نے اس تاثر کی تردید کی ہے کہ وہ امریکا میں عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی حکمراں جماعت ڈیموکریٹ کے سینئر قانون ساز رکن بریڈ شرمین نے کہا ہے کہ سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ امریکا کے خلاف نہیں ہیں۔
کیلیفورنیا سے کانگریس مین، بریڈ شرمین نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ وہ عمران خان کی پاکستان میں اقتدار میں دوبارہ آنے کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔
تاہم بریڈ شرمین نے اس بات کی تصدیق کی کہ حال ہی میں انھوں نے عمران خان سے بات کی اور پاکستان میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
بریڈ شرمین کے بقول گفتگو کے دوران عمران خان نے امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں۔
خیال رہے کہ بریڈ شرمین نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو لکھے گئے خط میں پاکستان میں سیاسی صورت حال اور گرفتاریوں کے تناظر میں مطالبہ کیا تھا کہ "پاکستانی حکام سے مبینہ بدسلوکی کی تحقیقات کرنے کے لیے تمام سفارتی ذرائع استعمال کریں اور ذمہ دار کو جوابدہ بھی ٹھہرایا جائے"۔
بریڈ شرمین کی طرح افغانستان میں امریکا کے سابق نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے چند بیانات سے یہ تاثر قائم ہوا کہ وہ پاکستان میں عمران خان کی سپورٹ کر رہے ہیں تاہم زلمے خلیل زاد نے بھی اس بات کی نفی کی تھی کہ وہ عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے حکومت گرائے جانے سے قبل ایک جلسہ عام میں خط لہراتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے ہمیں دھمکی دی ہے۔ بعد ازاں انھوں نے اپنی حکومت کے خاتمے کو کئی بار امریکی سازش قرار دیا تھا۔
تاہم بعد میں کچھ ایسی خبریں آنا شروع ہوئی تھیں کہ تحریک انصاف نے امریکا سے تعلقات کی بحالی کے لیے لابنگ فرم سے رجوع کیا ہے۔
عمران خان اور تحریک انصاف کے مخالفین اور ناقدین کا کہنا ہے کہ بریڈ شرمین اور زلمے خلیل زاد کے ہمدردی بھرے بیانات اسی لابنگ کی ایک کڑی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی حکمراں جماعت ڈیموکریٹ کے سینئر قانون ساز رکن بریڈ شرمین نے کہا ہے کہ سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ امریکا کے خلاف نہیں ہیں۔
کیلیفورنیا سے کانگریس مین، بریڈ شرمین نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ وہ عمران خان کی پاکستان میں اقتدار میں دوبارہ آنے کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔
تاہم بریڈ شرمین نے اس بات کی تصدیق کی کہ حال ہی میں انھوں نے عمران خان سے بات کی اور پاکستان میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
بریڈ شرمین کے بقول گفتگو کے دوران عمران خان نے امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں۔
خیال رہے کہ بریڈ شرمین نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو لکھے گئے خط میں پاکستان میں سیاسی صورت حال اور گرفتاریوں کے تناظر میں مطالبہ کیا تھا کہ "پاکستانی حکام سے مبینہ بدسلوکی کی تحقیقات کرنے کے لیے تمام سفارتی ذرائع استعمال کریں اور ذمہ دار کو جوابدہ بھی ٹھہرایا جائے"۔
بریڈ شرمین کی طرح افغانستان میں امریکا کے سابق نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے چند بیانات سے یہ تاثر قائم ہوا کہ وہ پاکستان میں عمران خان کی سپورٹ کر رہے ہیں تاہم زلمے خلیل زاد نے بھی اس بات کی نفی کی تھی کہ وہ عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے حکومت گرائے جانے سے قبل ایک جلسہ عام میں خط لہراتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے ہمیں دھمکی دی ہے۔ بعد ازاں انھوں نے اپنی حکومت کے خاتمے کو کئی بار امریکی سازش قرار دیا تھا۔
تاہم بعد میں کچھ ایسی خبریں آنا شروع ہوئی تھیں کہ تحریک انصاف نے امریکا سے تعلقات کی بحالی کے لیے لابنگ فرم سے رجوع کیا ہے۔
عمران خان اور تحریک انصاف کے مخالفین اور ناقدین کا کہنا ہے کہ بریڈ شرمین اور زلمے خلیل زاد کے ہمدردی بھرے بیانات اسی لابنگ کی ایک کڑی ہے۔