انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی

انٹربینک میں ڈالر کا ریٹ 283.90 اور اوپن مارکیٹ میں 288 روپے ہوگیا

(فوٹو : فائل)

آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر کے باوجود گورنر اسٹیٹ بینک کے جون تک ادائیگیوں کے مکمل انتظامات اور ڈیفالٹ نہ ہونے کے بیان سے ڈالر ریورس گئیر میں آگیا۔

منگل کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹ 81 پیسے کی کمی سے 283.90 روپے کی سطح پر بند ہوئے اور اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک روپے کی کمی سے 288 روپے کی سطح پر بند ہوئی، ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر اتنی بلند سطح پر پہنچ گئی تھی کہ اب اس میں مزید اضافے کی کوئی گنجائش نہیں تھی۔


ماہرین کے مطابق دوست ممالک سے 3 ارب ڈالر کی مالیاتی ضمانت ملنے بعد آئی ایم ایف کی مزید 2 سے 3 ارب ڈالر کی مالیاتی ضمانت سے قرض پروگرام بحال کرنے کو مشروط کیے جانے سے اسٹاف لیول معاہدہ ایک سے ڈیڑھ ماہ موخر ہونے کے خدشات پائے جارہے ہیں جبکہ سست رفتار معیشت کے ساتھ سیاسی افق پر غیر یقینی صورت حال بھی روپیہ کی قدر کو متاثر کررہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مقامی تجارت وصنعتی شعبے اپنے مستقبل سے متعلق اضطراب کا شکار ہیں یہی وجہ ہے بڑے پیمانے کی صنعتوں کی نمو گھٹتی جارہی ہے، سیاسی دنگل ختم نہ ہونے سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہیں، تجارت وصنعت کا ہر شعبے کا اعتماد متزلزل ہے جو روپیہ پر دباؤ بڑھانے کا باعث بن گیا ہے۔
Load Next Story