راشدلطیف نے بابراعظم کے بیٹنگ اسٹائل میں خامی کی نشاندہی کردی
سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا ہے کہ پاکستانی کپتان کو اپنی خامی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے
سابق ٹیسٹ کرکٹر راشد لطیف نے پاکستانی ٹیم کے کپتان اور مایہ ناز بیٹسمین بابراعظم کے بیٹنگ اسٹائل میں خامی کی نشاندہی کردی۔
پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر بیٹسمین نے ایک نجی ٹیلی ویژن کے پروگرام میں بابراعظم کے بیٹنگ اسٹائل میں خامی کی نشاندہی کرتے ہوئے ان پہلوؤں کا بھی تذکرہ کیا جہاں انہیں اپنی بیٹنگ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہارخیال کرتے ہوئے راشد لطیف نے کہا،''بابراعظم اور ویرات کوہلی ، دونوں کو ایک ہی مشکل کا سامنا ہے۔ یہ دونوں بیٹسمین کھیلتے ہوئے اپنے پورا پاؤں باہر نہیں نکالتے اور گیند کو جسم کے قریب کھیلتے ہیں۔ اگر گیند سوئنگ ہورہی ہو تو اس صورت میں آؤٹ ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔''
راشدلطیف نے مزید کہا کہ جب ( دوسرے ٹی ٹوینٹی میچ میں) بابراعظم نے سینچری مکمل کرنے کے لیے اسٹروک کھیلا تھا تو گیند گلی پوائنٹ کے اوپر سے گئی تھی۔
ماضی کے مایہ ناز وکٹ کیپر نے بابراعظم کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی اس خامی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
راشد لطیف نے مزید کہا کہ دورہ پاکستان پر آنے کے بعد ( نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر ) کرس ووکس نے اپنی بولنگ پر توجہ دی ہے اور وہ سمجھ گئے ہیں کہ اگر سوئنگ کارآمد ثابت نہیں ہورہی تو بابراعظم کو آؤٹ کرنے کے لیے سلو بال کارگر ہوسکتی ہے۔
پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر بیٹسمین نے ایک نجی ٹیلی ویژن کے پروگرام میں بابراعظم کے بیٹنگ اسٹائل میں خامی کی نشاندہی کرتے ہوئے ان پہلوؤں کا بھی تذکرہ کیا جہاں انہیں اپنی بیٹنگ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہارخیال کرتے ہوئے راشد لطیف نے کہا،''بابراعظم اور ویرات کوہلی ، دونوں کو ایک ہی مشکل کا سامنا ہے۔ یہ دونوں بیٹسمین کھیلتے ہوئے اپنے پورا پاؤں باہر نہیں نکالتے اور گیند کو جسم کے قریب کھیلتے ہیں۔ اگر گیند سوئنگ ہورہی ہو تو اس صورت میں آؤٹ ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔''
راشدلطیف نے مزید کہا کہ جب ( دوسرے ٹی ٹوینٹی میچ میں) بابراعظم نے سینچری مکمل کرنے کے لیے اسٹروک کھیلا تھا تو گیند گلی پوائنٹ کے اوپر سے گئی تھی۔
ماضی کے مایہ ناز وکٹ کیپر نے بابراعظم کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی اس خامی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
راشد لطیف نے مزید کہا کہ دورہ پاکستان پر آنے کے بعد ( نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر ) کرس ووکس نے اپنی بولنگ پر توجہ دی ہے اور وہ سمجھ گئے ہیں کہ اگر سوئنگ کارآمد ثابت نہیں ہورہی تو بابراعظم کو آؤٹ کرنے کے لیے سلو بال کارگر ہوسکتی ہے۔