عید الفطر کراچی میں مرغی اور بچھیا کے گوشت کی قیمت میں من مانا ہوشربا اضافہ
مرغی کا گوشت 650 سے 700روپے کلو بچھیا کا گوشت 1100روپے کلو تک فروخت کیا جارہا ہے
عید پر گراں فروشی عروج پر پہنچ گئی، مرغی کا گوشت 650 سے 700روپے کلو بچھیا کا گوشت 1100روپے کلو تک فروخت کیا گیا۔
عید پر پولٹری مافیا کی چاندی ہوگئی، مرغی کے صاف گوشت کی قیمت 700روپے کلو تک وصول کی جارہی ہے۔ پولٹری فروشوں نے اضافی طلب کا بھرپور فائدہ اٹھایا مرغی کا گوشت من مانی قیمت پر فروخت کیا۔ عید سے قبل مرغی کا گوشت 560سے 580روپے کلو تک فروخت کیا جارہا تھا تاہم آخری دو روز کے دوران قیمت میں 120روپے تک کا اضافہ دیکھا گیا۔
ادھر گائے بچھیا کے گوشت کی قیمت میں بھی 100سے 150روپے کلو تک کا اضافہ کردیا گیا شہر بھر میں بچھیا کا ہڈی والا گوشت جو عید سے قبل تک 800روپے کلو فروخت ہورہا تھا، چاند رات کو 950روپے، بغیر ہڈی کا گوشت جو 950روپے کلو فروخت ہورہا تھا 1100روپے کلو فروخت کیا گیا۔
شہر بھر میں قصابوں نے غیرقانونی طور پر مویشی ذبح کرکے گوشت فروخت کرنا معمول بنالیا ہے لاغر اور عمر رسیدہ جانوروں کا گوشت بھی بچھیا کے نام پر فروخت کیا جارہا ہے جبکہ بڑے پیمانے پر شہر میں پانی کے پریشر والا گوشت اور بھینس کے بچھڑوں کا گوشت بھی بچھیا کے گوشت کے نام پر فروخت کیا جارہا ہے تاہم انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
عید پر پولٹری مافیا کی چاندی ہوگئی، مرغی کے صاف گوشت کی قیمت 700روپے کلو تک وصول کی جارہی ہے۔ پولٹری فروشوں نے اضافی طلب کا بھرپور فائدہ اٹھایا مرغی کا گوشت من مانی قیمت پر فروخت کیا۔ عید سے قبل مرغی کا گوشت 560سے 580روپے کلو تک فروخت کیا جارہا تھا تاہم آخری دو روز کے دوران قیمت میں 120روپے تک کا اضافہ دیکھا گیا۔
ادھر گائے بچھیا کے گوشت کی قیمت میں بھی 100سے 150روپے کلو تک کا اضافہ کردیا گیا شہر بھر میں بچھیا کا ہڈی والا گوشت جو عید سے قبل تک 800روپے کلو فروخت ہورہا تھا، چاند رات کو 950روپے، بغیر ہڈی کا گوشت جو 950روپے کلو فروخت ہورہا تھا 1100روپے کلو فروخت کیا گیا۔
شہر بھر میں قصابوں نے غیرقانونی طور پر مویشی ذبح کرکے گوشت فروخت کرنا معمول بنالیا ہے لاغر اور عمر رسیدہ جانوروں کا گوشت بھی بچھیا کے نام پر فروخت کیا جارہا ہے جبکہ بڑے پیمانے پر شہر میں پانی کے پریشر والا گوشت اور بھینس کے بچھڑوں کا گوشت بھی بچھیا کے گوشت کے نام پر فروخت کیا جارہا ہے تاہم انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔