پاکستان میں منکی پاکس کے 2 کیسز کی تصدیق
دونوں مریض سعودی عرب سے آئے تھے، تعلق راولپنڈی اسلام آباد سے ہے، وزارت صحت
پاکستان میں منکی پاکس کے پہلے دو کیسز سامنے آگئے۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق پاکستان میں اب تک منکی پاکس کے دو کیسز سامنے آئے ہیں، گزشتہ روز قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد نے سعودی عرب سے آنے والے مسافر میں منکی پاکس کی تصدیق کی تھی۔
ترجمان کے مطابق ساتھ طیارے میں متاثرہ شخص کیساتھ بیٹھے مسافر میں بھی علامات ظاہر ہوئیں، ٹیسٹ کروانے پر قومی ادارہ صحت نے دوسرے مسافر میں بھی منکی پاکس کی تصدیق کر دی ہے، دونوں مریض راولپنڈی اسلام آباد کے رہائشی ہیں۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پہلا مریض پمز ہسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں داخل ہے جبکہ دوسرا مریض گھر میں ہی آئسولیشن میں ہے، منکی پاکس کے کیسز سامنے آنے کے بعد کے بعد ملک کے ائیرپورٹس پر ہیلتھ ریگولیشنز کی سفارشات پر عملدرآ مد جاری ہے۔
ترجمان پمز کا کہنا ہے کہ منکی پاکس کا مریض پمز ہسپتال میں داخل ہے جس کا علاج جاری ہے اور اسکی حالت تاحال بہتر ہے۔
ترجمان وزارتِ صحت کے مطابق بارڈر اینڈ ہیلتھ سروسز آف پاکستان کا ادارہ تمام تر تر صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے، وزارت صحت نے ایئر پورٹس پر تمام تر ضروری اقدامات کی ہدایت کر دی ہے، عوام کو بیماریوں اور وباؤں سے بچاؤ کیلئے تمام تر اقدامات کو یقینی بنایا ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق منکی پاکس کا مرض متاثرہ شخص، جانور یا ایسے مواد جس میں منکی پاکس کے جراثیم ہوں کو چھونے سے لاحق ہوتی ہے، وائرس جسم میں کٹی جلد، سانس کے راستے، آنکھ، ناک اور کان کے راستے جسم میں داخل ہو سکتا ہے اور متاثرہ انسان سے دوسرے انسان میں بھی منتقل ہوسکتا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بخار کے پہلے دن سے تیسرے دن کے دوران خارش شروع ہوتی ہے اور معمولاً چہرے پر شروع ہونے والی خارش بدن پر پھیل جاتی ہے، اس مرض کا دورانیہ 7 سے 14 دن کا ہوتا ہے لیکن 21 دن تک بھی جا سکتا ہے اور دو سے چار ہفتے بھی رہ سکتا ہے۔
گزشتہ سال امریکا، برطانیہ، پرتگال اوراسپین سمیت مختلف ممالک میں منکی پاکس کے کیسز سامنے آئے تھے، منکی پاکس کی علامات میں جلد پردانے، بخار،سردرد شامل ہیں۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق پاکستان میں اب تک منکی پاکس کے دو کیسز سامنے آئے ہیں، گزشتہ روز قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد نے سعودی عرب سے آنے والے مسافر میں منکی پاکس کی تصدیق کی تھی۔
ترجمان کے مطابق ساتھ طیارے میں متاثرہ شخص کیساتھ بیٹھے مسافر میں بھی علامات ظاہر ہوئیں، ٹیسٹ کروانے پر قومی ادارہ صحت نے دوسرے مسافر میں بھی منکی پاکس کی تصدیق کر دی ہے، دونوں مریض راولپنڈی اسلام آباد کے رہائشی ہیں۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پہلا مریض پمز ہسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں داخل ہے جبکہ دوسرا مریض گھر میں ہی آئسولیشن میں ہے، منکی پاکس کے کیسز سامنے آنے کے بعد کے بعد ملک کے ائیرپورٹس پر ہیلتھ ریگولیشنز کی سفارشات پر عملدرآ مد جاری ہے۔
ترجمان پمز کا کہنا ہے کہ منکی پاکس کا مریض پمز ہسپتال میں داخل ہے جس کا علاج جاری ہے اور اسکی حالت تاحال بہتر ہے۔
ترجمان وزارتِ صحت کے مطابق بارڈر اینڈ ہیلتھ سروسز آف پاکستان کا ادارہ تمام تر تر صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے، وزارت صحت نے ایئر پورٹس پر تمام تر ضروری اقدامات کی ہدایت کر دی ہے، عوام کو بیماریوں اور وباؤں سے بچاؤ کیلئے تمام تر اقدامات کو یقینی بنایا ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق منکی پاکس کا مرض متاثرہ شخص، جانور یا ایسے مواد جس میں منکی پاکس کے جراثیم ہوں کو چھونے سے لاحق ہوتی ہے، وائرس جسم میں کٹی جلد، سانس کے راستے، آنکھ، ناک اور کان کے راستے جسم میں داخل ہو سکتا ہے اور متاثرہ انسان سے دوسرے انسان میں بھی منتقل ہوسکتا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بخار کے پہلے دن سے تیسرے دن کے دوران خارش شروع ہوتی ہے اور معمولاً چہرے پر شروع ہونے والی خارش بدن پر پھیل جاتی ہے، اس مرض کا دورانیہ 7 سے 14 دن کا ہوتا ہے لیکن 21 دن تک بھی جا سکتا ہے اور دو سے چار ہفتے بھی رہ سکتا ہے۔
گزشتہ سال امریکا، برطانیہ، پرتگال اوراسپین سمیت مختلف ممالک میں منکی پاکس کے کیسز سامنے آئے تھے، منکی پاکس کی علامات میں جلد پردانے، بخار،سردرد شامل ہیں۔