وکیل عبداللطیف آفریدی قتل کیس میں گرفتار جج جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
سول جج عبدالماجد آفریدی نے مقدمے میں نامزد ہونے پر خود گرفتاری دی تھی، پولیس نے دفعہ 109 کے تحت مقدمہ درج کیا
وکیل عبداللطیف آفریدی قتل کیس میں گرفتار جج کا جوڈیشل ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔ عدالت نے ملزم عبد الماجد آفریدی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ۔
انسداد دہشت گردی عدالت پشاور میں سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عبد اللطیف آفریدی قتل کیس کی سماعت ہوئی، جس میں مقدمے میں گرفتار سول جج عبد الماجد آفریدی پیش ہوئے۔
عدالت نے ملزم عبد الماجد آفریدی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ۔ پولیس کے مطابق ملزم عبد الماجد آفریدی کو مدعی مقدمہ نے دفعہ 164 کے تحت نامزد کیا ہے ۔ ملزم کے خلاف دفعہ 109 کے تحت مقدمہ درج کردیا گیا ہے ۔
عبد اللطیف آفریدی ایڈووکیٹ کو 16 جنوری کو پشاور ہائیکورٹ بار روم کے اندر قتل کردیا گیا تھا ۔ جائے وقوع پر مرکزی ملزم عدنان آفریدی کو حراست میں لیا گیا تھا ۔ واقعے میں نامزد 3 دیگر سہولت کار ملزمان ذاکر ، فواد اور عادل ایڈووکیٹ ضمانت پر رہا ہوئے ہیں جب کہ ملزم سول جج عبد الماجد آفریدی نے نامزد ہونے کے بعد خود گرفتاری دی ہے ۔
انسداد دہشت گردی عدالت پشاور میں سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عبد اللطیف آفریدی قتل کیس کی سماعت ہوئی، جس میں مقدمے میں گرفتار سول جج عبد الماجد آفریدی پیش ہوئے۔
عدالت نے ملزم عبد الماجد آفریدی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ۔ پولیس کے مطابق ملزم عبد الماجد آفریدی کو مدعی مقدمہ نے دفعہ 164 کے تحت نامزد کیا ہے ۔ ملزم کے خلاف دفعہ 109 کے تحت مقدمہ درج کردیا گیا ہے ۔
عبد اللطیف آفریدی ایڈووکیٹ کو 16 جنوری کو پشاور ہائیکورٹ بار روم کے اندر قتل کردیا گیا تھا ۔ جائے وقوع پر مرکزی ملزم عدنان آفریدی کو حراست میں لیا گیا تھا ۔ واقعے میں نامزد 3 دیگر سہولت کار ملزمان ذاکر ، فواد اور عادل ایڈووکیٹ ضمانت پر رہا ہوئے ہیں جب کہ ملزم سول جج عبد الماجد آفریدی نے نامزد ہونے کے بعد خود گرفتاری دی ہے ۔