بھارت نے کتنے فیصد اضافی کمائی کیلیے آئی سی سی پر دباؤ ڈالا
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورت کے مطابق بھارتی عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹرنیشنل کونسل (آئی سی سی) کے ریونیو کا 90 فیصد سے زائد حصہ بھارت سے حاصل ہوتا ہے، اس لیے ہم بڑا شیئر وصول کرنے کے حقدار ہیں، لہذا اس بار کمائی سے 37 فیصد کا مطالبہ کیا ہے جو 1.3 بلین ڈالر (پاکستانی چھتیس ارب 83 کروڑ روپے) بنتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ 2023؛ بھارتی بورڈ آئی سی سی کو 955 کروڑ روپے ادا کریگا
دوسری جانب اس وقت بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے 36.3 ملین ڈالر (یعنی ایک ارب 15 کروڑ روپے) ملتے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کو اس بار بھی ورلڈ کپ کیلیے حکومت سے کسی قسم کی رعایت نہیں مل رہی جب کہ آئی سی سی کو955 کروڑ روپے اپنی 'جیب' سے ادا کرنا پڑیں گے۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ تاریخوں اور وینیوز کا اعلان تاحال نہ ہوسکا، صورتحال پیچیدہ
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے اپنے شوپیس ایونٹس کی میزبانی دینے کی اولین شرط ہی میزبان بورڈ کیلیے اپنی حکومت سے ٹیکس استثنیٰ حاصل کرنا ہوتی ہے۔
بی سی سی آئی نے جب 2016 میں ٹی 20 ورلڈکپ کی میزبانی کا اعزاز پایا تو اس سے حاصل ہونے والی آئی سی سی کی کمائی پر بھارتی حکومت نے 193 کروڑ روپے ٹیکس عائد کردیا، یہ رقم بعد میں آئی سی سی نے بی سی سی آئی کے ریونیو حصے سے منہا کر لی، اس پر بھارتی بورڈ کی جانب سے آئی سی سی ٹریبونل میں کیس بھی کیا گیا۔