چڑیا گھر کی شیرنیوں کی صحت بہتر نہیں ڈاکٹر عامر خلیل
مدھو بالا، سونیا اور ملکہ کے بعد شیرنیوں کے خون کے ٹیسٹ کیلیے نمونے لیے گئے ہیں، سربراہ فورپاز انٹرنیشنل
فورپاز انٹرنیشنل کے سربراہ ڈاکٹر عامر خلیل نے چڑیا گھر کی انتظامیہ کو تجویز دی ہے کہ چڑیا گھر کی شیرنیوں کی صحت بہتر نہیں ہے ان کو منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق چڑیا گھر میں نور جہاں ہتھنی کے مرنے کے بعد انتظامیہ نایاب نسل جانوروں کی صحت کے لیے فکر مند ہوگئی۔ مدھو بالا، سونیا اور ملکہ کے بعد شیرنیوں کے بھی خون کے ٹیسٹ کیلیے نمونے لیے گئے ہیں، مرحلہ وار دیگر جانوروں کا بھی طبی معائنہ اور بلڈ ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
فورپاز انٹرنیشنل کے سربراہ ڈاکٹر عامر خلیل نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے شیرنیوں کے دو خون کے نمونے لیے ہیں تاکہ کوئی ابتدائی مرض ہو تو اس کی بروقت تشخیص ہو سکے، ایک شیرنی عمر رسیدہ ہے جس کی عمر 20سال ہے اس کو آنکھوں کی بیماری ہے۔ بینائی کمزور ہونے کے باعث دشواری کا سامنا ہے۔ شیرنیوں کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے تمام شیرنیوں کو چڑیا گھر سے منتقل کرنا چاہیے۔
ہتھنیوں کے بارے میں عامر خلیل نے کہا کہ آنے والے ہفتوں میں مدھوبالا کو سفاری پارک منتقل کر دیا جائے گا، ڈائریکٹر چڑیا گھر و سفاری کنور ایوب کو مدھو بالا کا گھر بنانے کا ٹاسک دے دیا گیا۔ چڑیا گھر میں عملے کی ضرورت ہے اور اسٹاف کو تربیت دینے کی بھی ضرورت ہے کہ ہتھنیوں کی کیسے دیکھ بھال کریں۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی کے احکام پر کراچی چڑیا گھر، سفاری پارک اور لانڈھی زو میں نایاب نسل جانوروں کی صحت کے لیے بھی خصوصی اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔ تینوں ہتھنیوں کے بعد کراچی چڑیا گھر میں فور پاز ٹیم نے چار شیرنیوں کا طبی معائنہ کیا۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی چڑیا گھر میں عالمی ماہرین کی جانب سے تمام تر اقدامات کی نگرانی کرتے رہے۔
سیف الرحمن کا کہنا تھا کہ نایاب نسل جانوروں کی صحت اور جان محفوظ رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ آج کراچی زو کی شیرنیوں کے بلڈ ٹیسٹ کروائے ہیں، کچھ ٹیسٹ کے نمونے لاہور کی لیبارٹری بھیجے جائیں گے۔ سونیا اور ملکہ ہتھنیوں کے بھی ٹیسٹ کیے ہیں، شیرنی کو بے ہوش کرنا انتہائی مشکل کام ہے یہاں ایکسپرٹس موجود ہیں۔ ان کے علاوہ بھی جانوروں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے، مدھو بالا کی اسکریننگ ہوئی ہے وہ لاہور سے آنی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہتھنی نورجہاں کے موسٹ مارٹم کی رپورٹ بھی جلد آجائے گی پاکستان میں تین ہتھنیاں رہ گئی ہیں۔ ان کی بہترین صحت کے لیے ممکن کوشش کر رہے ہیں، سفاری میں ہرن کے ٹیسٹ کیے جائیں گے، لانڈھی زو میں پوما کے جوڑے کا ٹیسٹ کیا جائے گا، حفاظتی اقدامات کو مکمل کرنے اور بر وقت تشخیص سے قیمتی جانوں کو بچایا جا سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چڑیا گھر میں نور جہاں ہتھنی کے مرنے کے بعد انتظامیہ نایاب نسل جانوروں کی صحت کے لیے فکر مند ہوگئی۔ مدھو بالا، سونیا اور ملکہ کے بعد شیرنیوں کے بھی خون کے ٹیسٹ کیلیے نمونے لیے گئے ہیں، مرحلہ وار دیگر جانوروں کا بھی طبی معائنہ اور بلڈ ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
فورپاز انٹرنیشنل کے سربراہ ڈاکٹر عامر خلیل نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے شیرنیوں کے دو خون کے نمونے لیے ہیں تاکہ کوئی ابتدائی مرض ہو تو اس کی بروقت تشخیص ہو سکے، ایک شیرنی عمر رسیدہ ہے جس کی عمر 20سال ہے اس کو آنکھوں کی بیماری ہے۔ بینائی کمزور ہونے کے باعث دشواری کا سامنا ہے۔ شیرنیوں کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے تمام شیرنیوں کو چڑیا گھر سے منتقل کرنا چاہیے۔
ہتھنیوں کے بارے میں عامر خلیل نے کہا کہ آنے والے ہفتوں میں مدھوبالا کو سفاری پارک منتقل کر دیا جائے گا، ڈائریکٹر چڑیا گھر و سفاری کنور ایوب کو مدھو بالا کا گھر بنانے کا ٹاسک دے دیا گیا۔ چڑیا گھر میں عملے کی ضرورت ہے اور اسٹاف کو تربیت دینے کی بھی ضرورت ہے کہ ہتھنیوں کی کیسے دیکھ بھال کریں۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی کے احکام پر کراچی چڑیا گھر، سفاری پارک اور لانڈھی زو میں نایاب نسل جانوروں کی صحت کے لیے بھی خصوصی اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔ تینوں ہتھنیوں کے بعد کراچی چڑیا گھر میں فور پاز ٹیم نے چار شیرنیوں کا طبی معائنہ کیا۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی چڑیا گھر میں عالمی ماہرین کی جانب سے تمام تر اقدامات کی نگرانی کرتے رہے۔
سیف الرحمن کا کہنا تھا کہ نایاب نسل جانوروں کی صحت اور جان محفوظ رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ آج کراچی زو کی شیرنیوں کے بلڈ ٹیسٹ کروائے ہیں، کچھ ٹیسٹ کے نمونے لاہور کی لیبارٹری بھیجے جائیں گے۔ سونیا اور ملکہ ہتھنیوں کے بھی ٹیسٹ کیے ہیں، شیرنی کو بے ہوش کرنا انتہائی مشکل کام ہے یہاں ایکسپرٹس موجود ہیں۔ ان کے علاوہ بھی جانوروں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے، مدھو بالا کی اسکریننگ ہوئی ہے وہ لاہور سے آنی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہتھنی نورجہاں کے موسٹ مارٹم کی رپورٹ بھی جلد آجائے گی پاکستان میں تین ہتھنیاں رہ گئی ہیں۔ ان کی بہترین صحت کے لیے ممکن کوشش کر رہے ہیں، سفاری میں ہرن کے ٹیسٹ کیے جائیں گے، لانڈھی زو میں پوما کے جوڑے کا ٹیسٹ کیا جائے گا، حفاظتی اقدامات کو مکمل کرنے اور بر وقت تشخیص سے قیمتی جانوں کو بچایا جا سکتا ہے۔