ایس آئی یو ٹی میں 5 سالہ بچی کی پہلی کامیاب اوپن ہارٹ سرجری
زینب دل کے سوراخ کے مرض میں مبتلا تھی جس کی وجہ سے پھیپھڑوں میں خون کا بہاؤ بڑھتا تھا
سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن(ایس آئی یو ٹی) نے 5 سالہ بچی زینب کی اوپن ہارٹ سرجری کر کے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا۔
زینب دل کے سوراخ کے مرض میں مبتلا تھی جس کی وجہ سے پھیپھڑوں میں خون کا بہاؤ بڑھتا تھا، اور اسے بار بار سینے میں انفیکشن ہوتا تھا۔
اس سرجری کو انجام دینے کے لیے، 9 ڈاکٹروں، 2 پرفیوژنسٹ (جو دل اور پھیپھڑوں کی مشین چلاتے ہیں) اور 8 نرسوں کی ایک ٹیم نے کامیاب آپریشن کے بعد زینب کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے انتھک محنت کی اور صحتیابی کے بعد کل ہسپتال سے چھٹی کر دی گئی ۔
ایس آئی یو ٹی میں پہلی اوپن ہارٹ سرجری کرنے کے لیے کافی منصوبہ بندی کی گئی۔
ابتدائی طور پر، ماہرینِ امراض قلب اور ان کے معاون عملے کی ایک ٹیم کے ذریعے پیڈیاٹرک کارڈیالوجی ڈپارٹمنٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ادارے میں اس نئےشعبے کے قیام کا مقصد بین الاقوامی طرز کا شعبہ بنانا تھا جہاں بچوںمیں پیدا ئش کے دوران دل کی بیماری کا علاج ہو سکے۔
ایس آ ئی یو ٹی مریضوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مفت و اعلیٰ معیاری علاج عزت نفس کے ساتھ فراہم کرتا ہے،جہاں مریضوں کےپیچیدہ بیماریوں کے علاج کے سلسلے میں نئی اور جدید سہولیات کی فراہمی کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔
زینب دل کے سوراخ کے مرض میں مبتلا تھی جس کی وجہ سے پھیپھڑوں میں خون کا بہاؤ بڑھتا تھا، اور اسے بار بار سینے میں انفیکشن ہوتا تھا۔
اس سرجری کو انجام دینے کے لیے، 9 ڈاکٹروں، 2 پرفیوژنسٹ (جو دل اور پھیپھڑوں کی مشین چلاتے ہیں) اور 8 نرسوں کی ایک ٹیم نے کامیاب آپریشن کے بعد زینب کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے انتھک محنت کی اور صحتیابی کے بعد کل ہسپتال سے چھٹی کر دی گئی ۔
ایس آئی یو ٹی میں پہلی اوپن ہارٹ سرجری کرنے کے لیے کافی منصوبہ بندی کی گئی۔
ابتدائی طور پر، ماہرینِ امراض قلب اور ان کے معاون عملے کی ایک ٹیم کے ذریعے پیڈیاٹرک کارڈیالوجی ڈپارٹمنٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ادارے میں اس نئےشعبے کے قیام کا مقصد بین الاقوامی طرز کا شعبہ بنانا تھا جہاں بچوںمیں پیدا ئش کے دوران دل کی بیماری کا علاج ہو سکے۔
ایس آ ئی یو ٹی مریضوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مفت و اعلیٰ معیاری علاج عزت نفس کے ساتھ فراہم کرتا ہے،جہاں مریضوں کےپیچیدہ بیماریوں کے علاج کے سلسلے میں نئی اور جدید سہولیات کی فراہمی کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔