دنیا کا پہلا زیرِ آب خلائی اسٹیشن بنانے کا فیصلہ

اسٹیشن میں سائنسدانوں، اختراع کاروں اور یہاں تک کہ مخصوص شہریوں کو بھی طویل عرصے تک رہنے کی اجازت ہوگی

[فائل-فوٹو]

خلا میں موجود اسپیس اسٹیشن کی طرح ہی سمندر کی تہہ میں بھی خلائی اسٹیشن کے قیام کا تصور اب حقیقت بننے کے قریب ہے۔

سمندری زندگی اور موسمیاتی تبدیلیوں کا مطالعہ کرنے کیلئے نیشنل اوشیےنِک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن (NOAA) اور پروٹیئس اوشین گروپ نے سمندر کے نیچے اسپیس اسٹیشن کی تعمیر کیلئے معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔

پروٹیئس PROTEUS نامی اسٹیشن کو کیریبین جزیرے کوراکاؤ (Curacao) سے دور بنایا جائے گا اور اس میں سائنسدانوں، اختراع کاروں اور یہاں تک کہ مخصوص شہریوں کو زیرآب متنوع حیاتیات اور سمندری اور زمینی موسمیاتی تبدیلیوں کے مطالعے کے لیے طویل عرصہ رہائش بھی فراہم کی جائے گی۔


این او اے اے کے ڈائریکٹر جیریمی ویریچ نے اپنے بیان میں بتایا کہ دونوں اداروں کی شراکت سمندری حیات کے مطالعے میں انسانی صلاحیتوں کو مزید بڑھانے میں انتہائی معاون ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس نئی سمندری تجربہ گاہ میں طویل عرصے تک رہنے سے ہم سمندر کے اسرار کو کھولنے کے قابل ہو جائیں گے اور اسکے وسائل کو بہتر طریقے سے منظم، پائیدار اور بحفاظت طریقے سے استعمال کرسکیں گے۔

واضح رہے کہ PROTEUS ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور تعمیر کا آغاز کرنے کیلئے ابھی تک کوئی ٹائم لائن فراہم نہیں کیا گیا ہے۔
Load Next Story