سپریم کورٹ بار کے اکثریتی اراکین کی صدر عابد زبیری کیخلاف بغاوت
ایگزیکٹیو باڈی نے قرارداد منظور کرلی، سپریم کورٹ میں دائر اراکین کی بحالی کیلیے درخواست کی حمایت نہیں کرسکتے، قرارداد
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اکثریتی اراکین نے صدر عابد زبیری کے خلاف بغاوت کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اکثریتی ارکان کی ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس ہوا جس میں عابد زبیری کے خلاف قرار منظور کی گئی۔
ایگزیکٹو باڈی کے اکثریتی دس ارکان نے صدر عابد زبیری کے خلاف بغاوت کی اور سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری کی معطلی کو درست قرار دے دیا۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بار کونسل نے قانون کے مطابق سیکرٹری سپریم کورٹ بار اور ایڈیشنل سیکرٹری کو معطل کیا، صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے معطل سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری کیساتھ مل کر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی۔
اراکین نے مؤقف اختیار کیا کہ قانون کے مطابق ایگزیکٹیو باڈی کی منظوری کے بغیر صدر اور سیکریٹری درخواست دائر نہیں کرسکتے، اسی بنیاد پر کمیٹی سپریم کورٹ میں دائر درخواست کی حمایت نہیں کردی۔
قرارداد میں مطالبہ کیا کہ ہے کہ پاکستان بار کونسل کے خلاف صدر اور معطل سیکرٹری سپریم کورٹ بار کی درخواست قابل سماعت نہیں لہذا اُسے مسترد کیا جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اکثریتی ارکان کی ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس ہوا جس میں عابد زبیری کے خلاف قرار منظور کی گئی۔
ایگزیکٹو باڈی کے اکثریتی دس ارکان نے صدر عابد زبیری کے خلاف بغاوت کی اور سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری کی معطلی کو درست قرار دے دیا۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بار کونسل نے قانون کے مطابق سیکرٹری سپریم کورٹ بار اور ایڈیشنل سیکرٹری کو معطل کیا، صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے معطل سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری کیساتھ مل کر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی۔
اراکین نے مؤقف اختیار کیا کہ قانون کے مطابق ایگزیکٹیو باڈی کی منظوری کے بغیر صدر اور سیکریٹری درخواست دائر نہیں کرسکتے، اسی بنیاد پر کمیٹی سپریم کورٹ میں دائر درخواست کی حمایت نہیں کردی۔
قرارداد میں مطالبہ کیا کہ ہے کہ پاکستان بار کونسل کے خلاف صدر اور معطل سیکرٹری سپریم کورٹ بار کی درخواست قابل سماعت نہیں لہذا اُسے مسترد کیا جائے۔