جنگ گروپ کا پروپیگنڈا آرمی چیف اظہار یکجہتی کیلیے آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز گئے

راحیل شریف کا 3گھنٹےسےزائدوہاں رہنااہم ملکی معاملات پرتبادلہ خیال کےعلاوہ ادارےکوبدنام کرنیکی کوششوں کاسدباب کرناہے

آئی ایس آئی مخالف مہم کے حوالے سے قانونی چارہ جوئی اور آئندہ ایسی مذموم کوشش کے تدارک کیلیے حکمت عملی تیار کی جائے گی،ذرائع فوٹو: فائل

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کے آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کے دورے کواس لیے انتہائی غیرمعمولی اہمیت حاصل ہے کہ انھوں نے ایک ایسے موقع پرآبپارہ میں واقع انٹرسروسز انٹیلیجنس کے صدردفتر کا دورہ کیا ۔

جب اس انتہائی اہم ریاستی ادارے کے سربراہ پر ایک میڈیاگروپ(جنگ وجیو) کی جانب سے ایسے الزامات عائد کیے گئے ہیں جنھیں پاکستان بھرمیں عمومی طورپر انتہائی ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھاگیا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا 3 گھنٹے سے زائدوقت ہیڈکوارٹرز میںموجود رہنا، اہم ملکی معاملات پر تبادلہ خیال کے علاوہ جنگ وجیو کی جانب سے ادارے کو بدنام کرنے کی کوششوں کا سدباب کرناہے۔ 2روز قبل کراچی میں چند نامعلوم افراد کی جانب سے جنگ وجیو گروپ کے سینئرصحافی حامدمیر پر کیے جانے والے قاتلانہ حملے کے واقعے کے فوراً بعدان کے بھائی عامرمیر نے آؤدیکھا نہ تاؤاور فوراً اس حملے کا الزام ڈی جی آئی ایس آئی پرعائد کردیا۔


اس کے بعد جنگ وجیو گروپ کی جانب سے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف پروپیگنڈامہم کاآغاز کردیا گیا۔ عوام کے ذہنوں میں اہم قومی اداروں کے حوالے سے زہرگھولنے کی ناپاک کوشش کے باعث ملک بھر کا میڈیا 2واضح دھڑوں میں بٹ چکاہے۔ اگرچہ وزیراعظم نوازشریف محض انسانی ہمدردی کے تحت حامدمیر کی عیادت کے لیے اسپتال گئے مگرسازشوں کے رسیاعناصر نے اس سے بھی یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ جنگ وجیو گروپ کی جانب سے آئی ایس آئی اوراس کے سربراہ کے خلاف جاری مہم میں وزیراعظم نوازشریف ان کے ساتھ ہیں۔ ایسی صورتحال اور غیرحقیقی تاثرکو زائل کرنے کے لیے آرمی چیف کاآئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کا دورہ اس تناظرمیں دیکھا جائے گاکہ آرمی چیف نے ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ اظہاریکجہتی کے طورپر ان کے دفترکا دورہ کرکے اپنے اس عزم کاعملی اعادہ کیاجب انھوں نے7اپریل کو ایس ایس جی کمانڈوزگروپ کے ہیڈکوارٹرز غازی بیس تربیلا میں اپنے اہم خطاب کے دوران کہا تھاکہ موجودہ صورتحال میں جبکہ ملک اندرونی اور بیرونی مشکلات سے دوچار ہے۔

پاک فوج تمام اداروں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اوراپنے ادارے کے وقارکا بھی ہرحال میں تحفظ کرے گی۔ آئی ایس آئی کے سربراہ اورادارے کے خلاف جنگ وجیو کی جانب سے شروع کی گئی پروپیگنڈامہم کے تناظرمیں آرمی چیف آئی ایس آئی اوراس کے سربراہ کے وقارکے تحٰظ کیلیے آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز گئے ہیں۔ یادرہے کہ17اپریل کو وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد18اپریل کو ''جنگ'' میں شائع کردہ ایک رپورٹ میں بھی یہ تاثردینے کی کوشش کی گئی کہ آئی ایس آئی کے سربراہ کو اجلاس کے دوران انتہائی سخت سوالات کاسامنا کرناپڑا۔ اس خبرکی اشاعت کے اگلے روزاخبار کو صفحہ اول پرحکومتی ترجمان کی وضاحت شائع کرناپڑی تھی۔ آرمی چیف کی جانب سے آئی آیس آئی ہیڈ کوارٹرز کے دورے کے موقع پر ادارے کی کارکردگی کو سراہا جانا بھی جنگ گروپ کی اس آئی ایس آئی مخالف مہم کے منفی تاثر کو زائل کرنا قرار دیا جا رہا ہے۔ عسکری ذرائع بتاتے ہیں کہ جنگ وجیو کی جانب سے شروع کی گئی آئی ایس آئی مخالف مہم کے حوالے سے قانونی چارہ جوئی کرنے کیساتھ آئندہ ایسی کسی مذموم کوشش کے تدارک کے لیے حکمت عملی بھی تیارکی جائے گی۔
Load Next Story