روشنائی اور ڈیجیٹل تحریر لکھنے والا پہلا اے آئی پین

نُووا نامی پین کاغذ میں لکھی تحریر کو فوری طور پر ڈیجیٹل بنا کر فون یا ٹیبلٹ تک بھیجتا رہتا ہے

نُووا نامی پین عام تحریر کو فوری طور پر ڈیجیٹل روپ دیتا ہے۔ فوٹو: کِک اسٹارٹر ویب سائٹ

جدید دنیا میں ہم کاغذ پر کم لکھتے ہیں اور کمپیوٹر پر زیادہ تحریر کررہے ہیں۔ اسی تناظر میں نُووا نامی قلم بنایا گیا ہے جو ایک جانب عام روایتی پین ہے تو دوسری جانب اس سے لکھی تحریر فوری طور پر ڈیجیٹل تصویر یا ٹیکسٹ میں تبدیل ہوکر اسمارٹ فون یا ٹیبلٹ پر منتقل ہوتی رہتی ہے۔

یوں آپ تحریر، خاکوں اور تصاویر کو فوری طور پر ڈجیٹل بناسکتے ہیں۔ نُووا سیکنڈوں میں روایتی پین سے ڈیجیٹل قلم میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ دوسری جانب یہ بلیو ٹوتھ یا ایپ کی بدولت ڈیٹا متعلقہ ہارڈویئر پلیٹ فارم تک بھیجتا رہتا ہے۔

دوسری جانب یہ سنکنگ عمل بھی رکھتا ہے یعنی آپ اسے حقیقی وقت میں کمپیوٹر یا کسی بھی آلے سے جوڑ سکتےہیں ۔ اب اس صورت میں جو کچھ لکھا جائے گا وہ فوری طور پر اسکرین پر نمودار ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ پین میں سیاہی کے لیے عام کارٹریج استعمال کی گئ ہے جو ہرجگہ دستیاب ہے۔




نُووا پین بالخصوص فنکاروں، طلبا و طالبات اور ڈیزائنر کے لیےبنایا گیا ہے جو اپنے خاکوں کو بنا کر اسے ڈیجیٹل کینوس پر منتقل کرکے مزید ایڈٹ کرنا چاہتے ہیں۔ جہاں تک قیمت کا سوال ہے تو 45 فیصد رعایت کے ساتھ تعارفی قیمت 199 ڈالر رکھی گئی ہے۔ اس کے ساتھ تین عدد بال پوائنٹ روشنائی والی کارٹریج بھی دی جارہی ہیں۔

اس کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ نب کے ساتھ ہی ایک جدید کیمرہ نصب ہے جو تحریر پڑھ کر ڈیجیٹائز کرتا رہتا ہے۔ یہ ایجاد کنزیومر الیکٹرانکس شو (سی ای ایس) 2023 میں ایوارڈ لے چکی ہے تاہم 2024 کے اوئل میں ہی اسے خریدا جاسکے گا۔
Load Next Story