مارننگ گلوری کے چیف آفیسر غفران مرغوب کا وطن واپسی پر پرتپاک استقبال
رہائی کے لئے اقدامات کرنے پر صدر، وزیراعظم، آرمی چیف، گورنر سندھ اور انصار برنی کا شکر گراز ہوں، غفران مرغوب
لیبیا سے رہائی پانے والے مارننگ گلوری کے پاکستانی چیف آفیسر غفران مرغوب کا وطن واپسی پر شاندار استقبال کیا گیا۔
لیبیا میں باغیوں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے جہاز مارننگ گلوری کے چیف آفیسر رغفران مرغوب کراچی ایئرپورٹ پہنچے تو ان کا والہانہ استقبال کیا گیا اور جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔ غفران مرغوب کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم اور گھروالوں کی دعاؤں سے واپسی ممکن ہوئی ہے، خیریت سے اپنے وطن اور گھر پہنچنے پر اللہ کا شکر گزار ہوں، رہائی کے لئے اقدامات کرنے پر صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، انصار برنی، لیبیا میں پاکستانی سفیر جاوید ضیاء اور لیبیائی حکومت کا شکر گراز ہوں۔
غفران مرغوب نے کہا کہ جہاز کے تمام پائپ پھٹ جانے کی وجہ سے اس کے پینل نے کام کرنا بند کر دیا تھا جس کی وجہ سے جہاز سے آئل خالی کرنے میں تاخیر ہوئی جب کہ لیبیا میں حالات کی خرابی کی وجہ سے بھی وطن واپسی میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ اس موقع پر سماجی رہنما انصار برنی کا کہنا تھا کہ اس وقت 300 کے قریب پاکستانی لیبیا میں موجود ہیں جن کی واپسی کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں لہذا کوئی ایسا بیان نہ دیا جائے جس سے ان کی واپسی میں مشکلات پیدا ہوں۔
واضح رہے کہ لیبیا میں باغیوں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے جہاز مارننگ گلوری کے 5 پاکستانی اہلکار 5 اپریل کو وطن واپس پہنچے تھے جب کہ چیف آفیسر غفران مرغوب کو جہاز سے آئل نکالنے کے لئے روک لیا تھا۔
لیبیا میں باغیوں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے جہاز مارننگ گلوری کے چیف آفیسر رغفران مرغوب کراچی ایئرپورٹ پہنچے تو ان کا والہانہ استقبال کیا گیا اور جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔ غفران مرغوب کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم اور گھروالوں کی دعاؤں سے واپسی ممکن ہوئی ہے، خیریت سے اپنے وطن اور گھر پہنچنے پر اللہ کا شکر گزار ہوں، رہائی کے لئے اقدامات کرنے پر صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، انصار برنی، لیبیا میں پاکستانی سفیر جاوید ضیاء اور لیبیائی حکومت کا شکر گراز ہوں۔
غفران مرغوب نے کہا کہ جہاز کے تمام پائپ پھٹ جانے کی وجہ سے اس کے پینل نے کام کرنا بند کر دیا تھا جس کی وجہ سے جہاز سے آئل خالی کرنے میں تاخیر ہوئی جب کہ لیبیا میں حالات کی خرابی کی وجہ سے بھی وطن واپسی میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ اس موقع پر سماجی رہنما انصار برنی کا کہنا تھا کہ اس وقت 300 کے قریب پاکستانی لیبیا میں موجود ہیں جن کی واپسی کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں لہذا کوئی ایسا بیان نہ دیا جائے جس سے ان کی واپسی میں مشکلات پیدا ہوں۔
واضح رہے کہ لیبیا میں باغیوں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے جہاز مارننگ گلوری کے 5 پاکستانی اہلکار 5 اپریل کو وطن واپس پہنچے تھے جب کہ چیف آفیسر غفران مرغوب کو جہاز سے آئل نکالنے کے لئے روک لیا تھا۔