ایشیاکپ کے پاکستان میں انعقاد کے امکانات موجود ہیں نجم سیٹھی
جب بھارت کی برج، والی بال، بلائنڈ کرکٹ ٹیم پاکستان آ سکتی ہے تو کرکٹ ٹیم کیوں نہیں ؟ چیئرمین پی سی بی
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ ایشیاکپ کے پاکستان میں انعقاد کے امکانات موجود ہیں، بھارتی کرکٹ بورڈ کو لجک دکھانے کی ضرورت ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے نجم سیٹھی نے سوال اٹھایا کہ بھارت کی برج، والی بال، بلائنڈ کرکٹ ٹیم پاکستان آسکتی ہے تو کرکٹ ٹیم کیوں نہیں؟، اسکے باوجود بھارت نے آمادگی ظاہر نہیں کی تو ہائبرڈ ماڈل پیش کیا اور کہا کہ وہ اپنے میچز کسی دوسرے وینیو پر کھیل لے، باقی میچز پاکستان میں ہونے چاہئییں، ہم نے ایسا شیڈول دیا جو ہر صورت قابل قبول تھا۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے آئی سی سی کو ورلڈکپ میں شمولیت کی یقین دہانی نہیں کروائی، بھارت
چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نے کہا کہ بھارت میں بھی حالات خراب ہوتے ہیں لیکن وہاں کرکٹ نہیں رکتی، بھارت کو پاکستان میں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے،8 سالوں میں دنیا کے ٹاپ ٹیمیں اور پلئیرز پاکستان آکر کھیل چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سری لنکا اور بنگلا دیش کرکٹ بورڈ کے موقف سے حیرانی ہوئی، ایک ماہ پہلے اے سی سی کی میٹنگ میں یہ دونوں بورڈز ہائبرڈ ماڈل کے حامی تھے۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ 2023 کے شیڈول کا اعلان؛ پاک بھارت میچ کب ہوگا، تاریخ سامنے آگئی
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ایشیاکپ کا 80 فیصد ریونیو پاک بھارت میچ سے آتا ہے، ایشیاکپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دو میچز ہوتے ہیں، اگر دونوں ٹیمیں فائنل میں پہنچ جائیں تو تین میچز ہوجاتے ہیں۔ اگر بی سی سی آئی اپنے موقف پر قائم رہتا ہے تو ورلڈکپ 2023 میں قومی ٹیم کی شرکت کیلئے حکومتی اجازت ملنا مشکل ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے نجم سیٹھی نے سوال اٹھایا کہ بھارت کی برج، والی بال، بلائنڈ کرکٹ ٹیم پاکستان آسکتی ہے تو کرکٹ ٹیم کیوں نہیں؟، اسکے باوجود بھارت نے آمادگی ظاہر نہیں کی تو ہائبرڈ ماڈل پیش کیا اور کہا کہ وہ اپنے میچز کسی دوسرے وینیو پر کھیل لے، باقی میچز پاکستان میں ہونے چاہئییں، ہم نے ایسا شیڈول دیا جو ہر صورت قابل قبول تھا۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے آئی سی سی کو ورلڈکپ میں شمولیت کی یقین دہانی نہیں کروائی، بھارت
چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نے کہا کہ بھارت میں بھی حالات خراب ہوتے ہیں لیکن وہاں کرکٹ نہیں رکتی، بھارت کو پاکستان میں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے،8 سالوں میں دنیا کے ٹاپ ٹیمیں اور پلئیرز پاکستان آکر کھیل چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سری لنکا اور بنگلا دیش کرکٹ بورڈ کے موقف سے حیرانی ہوئی، ایک ماہ پہلے اے سی سی کی میٹنگ میں یہ دونوں بورڈز ہائبرڈ ماڈل کے حامی تھے۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ 2023 کے شیڈول کا اعلان؛ پاک بھارت میچ کب ہوگا، تاریخ سامنے آگئی
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ایشیاکپ کا 80 فیصد ریونیو پاک بھارت میچ سے آتا ہے، ایشیاکپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دو میچز ہوتے ہیں، اگر دونوں ٹیمیں فائنل میں پہنچ جائیں تو تین میچز ہوجاتے ہیں۔ اگر بی سی سی آئی اپنے موقف پر قائم رہتا ہے تو ورلڈکپ 2023 میں قومی ٹیم کی شرکت کیلئے حکومتی اجازت ملنا مشکل ہے۔