آئی سی سی کی آمدنی بڑا بھارتی حصہ پاکستان کوایک آنکھ نہ بھایا
آواز اٹھانے پر غور،بگ تھری کے بگ ون بننے پر انگلینڈ اور آسٹریلیا بھی حیران
آئی سی سی کی کمائی میں بھارت کا بڑا حصہ پاکستان کو ایک آنکھ نہ بھایا، معاملے پر میٹنگ میں آواز اٹھانے پر غور ہونے لگا، بگ تھری کے بگ ون بننے پر انگلینڈ اور آسٹریلیا بھی حیران ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نئے آئی سی سی فنانشل ماڈل سے بھارتی کرکٹ بورڈ کو ممکنہ طور پر 38.50 فیصد رقم 231 ملین ڈالر ملے گی،اس کے بعد دوسرا نمبر انگلینڈ کا 6.89 فیصد کے حساب سے 41.33 ملین ڈالر ہے،کرکٹ آسٹریلیا کے حصے میں 6.25 فیصد شیئر کے لحاظ سے 37.53 ملین ڈالر آنے ہیں۔
ماضی میں ان تینوں نے خود ساختہ ''بگ تھری'' بنایا تھا، اب بھارت اکیلا ''بگ ون'' بن گیا کیونکہ اسے لگتا ہے کہ آئی سی سی کی ممکنہ 600 ملین ڈالر کمائی میں سے بیشتر حصہ اسی کے ملک سے آئے گا،پی سی بی کو 5.75 فیصد کے لحاظ سے 34.51 ملین ڈالر ملنے ہیں، سابقہ بگ تھری کے بعد یہ سب سے بڑا شیئر ہوگا لیکن پی سی بی اس سے مطمئن نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: انٹرنیشنل کرکٹ کا نیا فنانشل ماڈل تیار، بھارتی بورڈ کی سب سے زیادہ کمائی
ذرائع نے بتایا کہ حکام کا کہنا ہے کہ آمدنی میں اس لحاظ سے تقسیم منصفانہ نہیں لگتی، ضرورت پڑنے پر آئی سی سی میٹنگ میں اس حوالے سے سوال اٹھایا جائے گا، البتہ اس بات کا امکان کم ہے کہ کوئی شنوائی ہو کیونکہ کونسل پر بھارت کا بہت زیادہ اثرورسوخ ہے،طاقتور فنانس کمیٹی کے سربراہ بھی سیکریٹری بی سی سی آئی جے شاہ ہی ہیں۔
انگلینڈ اور آسٹریلیا بھی نئے ماڈل کو دیکھ کر حیران ہیں۔ اس کے تحت دیگر 8 فل آئی سی سی ممبران کو 5 فیصد سے کم حصہ ملے گا، 12 فل ممبر ممالک میں 600 ملین میں سے 532.84 ملین ڈالر تقسیم کیے جائیں گے، باقی 67.16 ملین ڈالر تمام ایسوسی ایٹ ممالک کو ملیں گے۔
تفصیلات کے مطابق نئے آئی سی سی فنانشل ماڈل سے بھارتی کرکٹ بورڈ کو ممکنہ طور پر 38.50 فیصد رقم 231 ملین ڈالر ملے گی،اس کے بعد دوسرا نمبر انگلینڈ کا 6.89 فیصد کے حساب سے 41.33 ملین ڈالر ہے،کرکٹ آسٹریلیا کے حصے میں 6.25 فیصد شیئر کے لحاظ سے 37.53 ملین ڈالر آنے ہیں۔
ماضی میں ان تینوں نے خود ساختہ ''بگ تھری'' بنایا تھا، اب بھارت اکیلا ''بگ ون'' بن گیا کیونکہ اسے لگتا ہے کہ آئی سی سی کی ممکنہ 600 ملین ڈالر کمائی میں سے بیشتر حصہ اسی کے ملک سے آئے گا،پی سی بی کو 5.75 فیصد کے لحاظ سے 34.51 ملین ڈالر ملنے ہیں، سابقہ بگ تھری کے بعد یہ سب سے بڑا شیئر ہوگا لیکن پی سی بی اس سے مطمئن نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: انٹرنیشنل کرکٹ کا نیا فنانشل ماڈل تیار، بھارتی بورڈ کی سب سے زیادہ کمائی
ذرائع نے بتایا کہ حکام کا کہنا ہے کہ آمدنی میں اس لحاظ سے تقسیم منصفانہ نہیں لگتی، ضرورت پڑنے پر آئی سی سی میٹنگ میں اس حوالے سے سوال اٹھایا جائے گا، البتہ اس بات کا امکان کم ہے کہ کوئی شنوائی ہو کیونکہ کونسل پر بھارت کا بہت زیادہ اثرورسوخ ہے،طاقتور فنانس کمیٹی کے سربراہ بھی سیکریٹری بی سی سی آئی جے شاہ ہی ہیں۔
انگلینڈ اور آسٹریلیا بھی نئے ماڈل کو دیکھ کر حیران ہیں۔ اس کے تحت دیگر 8 فل آئی سی سی ممبران کو 5 فیصد سے کم حصہ ملے گا، 12 فل ممبر ممالک میں 600 ملین میں سے 532.84 ملین ڈالر تقسیم کیے جائیں گے، باقی 67.16 ملین ڈالر تمام ایسوسی ایٹ ممالک کو ملیں گے۔