7 سال بعد سفارتی تعلقات بحال سعودی عرب نے ایران میں سفیر مقرر کردیا
ایران کے وزیر خارجہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کا وفد سعودی عرب پہنچ گیا
سعودی عرب نے 7 سال بعد ایران میں اپنا سفیر مقرر کر دیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ایران میں اپنا سفیر تعینات کردیا جب کہ ایران بھی اپنے نئے سعودی سفیر کے نام کا اعلان جلد کرے گا۔
ادھر ایران کے وزیر خزانہ احسان خاندوزی کی قیادت میں ایران کا اعلیٰ سطح کا وفد جدہ پہنچ گیا جو ممکنہ طور پر سعودی عرب میں ایرانی سفارت خانے کی بحالی اور نئے سفیر کی تعیناتی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : چین کی ثالثی میں سعودی عرب اور ایران کی بڑی بیٹھک
ایرانی وفد کی سعودی عرب میں مصروفیات میں حکومتی حکام سے ملاقات کے ساتھ ساتھ اسلامی ترقیاتی بینک کے اجلاسوں میں شرکت کرنا بھی شامل ہے۔
ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے چین نے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا۔ چین میں اس حوالے سے فریقین کے درمیان پہلی ملاقات 10 مارچ کو جب کہ وزرائے خارجہ کی ملاقات 6 اپریل کو ہوئی تھی۔
اس کے علاوہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان تین سے زائد بار ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا تھا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے 2016 میں شیعہ عالم کو پھانسی دیے جانے پر ایران میں مظاہرین نے سعودی سفارت خانے پر حملہ کردیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات منقطع ہوگئے تھے۔۔
ایرانی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ایران میں اپنا سفیر تعینات کردیا جب کہ ایران بھی اپنے نئے سعودی سفیر کے نام کا اعلان جلد کرے گا۔
ادھر ایران کے وزیر خزانہ احسان خاندوزی کی قیادت میں ایران کا اعلیٰ سطح کا وفد جدہ پہنچ گیا جو ممکنہ طور پر سعودی عرب میں ایرانی سفارت خانے کی بحالی اور نئے سفیر کی تعیناتی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : چین کی ثالثی میں سعودی عرب اور ایران کی بڑی بیٹھک
ایرانی وفد کی سعودی عرب میں مصروفیات میں حکومتی حکام سے ملاقات کے ساتھ ساتھ اسلامی ترقیاتی بینک کے اجلاسوں میں شرکت کرنا بھی شامل ہے۔
ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے چین نے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا۔ چین میں اس حوالے سے فریقین کے درمیان پہلی ملاقات 10 مارچ کو جب کہ وزرائے خارجہ کی ملاقات 6 اپریل کو ہوئی تھی۔
اس کے علاوہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان تین سے زائد بار ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا تھا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے 2016 میں شیعہ عالم کو پھانسی دیے جانے پر ایران میں مظاہرین نے سعودی سفارت خانے پر حملہ کردیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات منقطع ہوگئے تھے۔۔