مہنگائی کی شرح 4802 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ادارہ شماریات

44 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے گرانی کی شرح 49.43 فیصد رہی

ایک ہفتے کے دوران آٹا، چینی، گوشت، انڈوں، دالوں،دودھ اور دہی سمیت 23 اشیاء مہنگی ہوئیں، ادارہ شماریات ( فوٹو: فائل )

ملک میں مہنگائی میں اضافے کا رجحان بدستور جاری ہے اور سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 48.02 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک ہفتے کے دوران آٹا، چینی، گائے اور مرغی کے گوشت، انڈوں، دالوں، دودھ اور دہی سمیت بنیادی ضروریات زندگی کی23 اشیاء مہنگی ہوئیں جبکہ 7 کی قیمتوں میں کمی آئی اور 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر کی قیمتوں میں 6.32 فیصد، گڑ3.41 فیصد، آٹا فیصد، چائے 2.66 فیصد،آلو2.14 فیصد،خشک دودھ 1.91 فیصد،انڈے 1.83 فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول1.42 فیصد، دال مسور1.19 فیصد، بیف1.18 فیصد اور واشنگ سوپ کی قیمتوں میں1.04 فیصد اضافہ ہوا۔


اسی طرح ایک ہفتے کے دوران پیاز کی قیمتوں میں9.40 فیصد،چکن کی قیمتوں میں2.25 فیصد،ایل پی جی کی قیمتوں میں1.51 فیصد، لہسن کی قیمتوں میں1.39 فیصد، دال چنا کی قیمتوں میں0.13 فیصد اور سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں0.05 فیصد کمی واقع ہوئی۔

اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں43.67 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں47.61فیصد اضافہ ہوا۔

اسی طرح 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں46.96فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 46.99فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے گرانی کی شرح 49.43فیصد رہی۔
Load Next Story